
ڈیجیٹل قید میں تین دن: معروف خاتون سائنسدان سے
سائبر جعلسازوں نے 8.80 لاکھ روپے لوٹ لئے!
بنگلور۔26ستمبر(سالارنےوز)سائبر جرائم کی ایک چونکا دینے والی واردات میں، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی اےس ) کی ایک 49 سالہ خاتون سائنسدان تین دن تک ”ڈیجیٹل حراست“ میں رہنے کے بعد 8.80 لاکھ روپے سے محروم ہوگئیں۔ جعلسازوں نے خود کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے افسران ظاہر کر کے متاثرہ کو خوفزدہ کیا اور رقم ہتھیا لی۔پولیس کے مطابق16 ستمبر کو متاثرہ سائنسدان کو ایک نامعلوم شخص کی جانب سے کال موصول ہوئی، جس نے خود کو سی بی آئی افسر بتاتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کے نام پر جاری ایک سم کارڈ کو انسانی اسمگلنگ جیسے 17 سنگین جرائم میں استعمال کیا جا رہا ہے۔جعلسازوں نے مزید دباو¿ ڈالنے کے لیے ویڈیو کال کے ذریعے ایک اور شخص کو شامل کیا، جس نے دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زےر تفتیش ہے اور اگر سائنسدان نے مکمل تعاون نہ کیا تو فوری گرفتاری ہو سکتی ہے۔ خوف کے ماحول میں انہیں ہدایت دی گئی کہ وہ کسی بھی حالت میں اپنے اہل خانہ کو کچھ نہ بتائیں۔خاتون سائنسدان تین دن تک مکمل نفسیاتی دباو¿ میں رہیں اور جعلسازوں کے فراہم کردہ بینک اکاو¿نٹس میں مجموعی طور پر 8.80لاکھ منتقل کر دئے۔ لےکن جب مزید رقم کا مطالبہ کیا گیا تو خاتون کو شک ہوا، جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر سنٹرل ڈویژن سائبر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ سائبر پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ خود کو سرکاری افسر ظاہر کرنے والے کسی بھی مشتبہ کالر سے محتاط رہیں، اور ایسی کسی بھی صورت حال میں فوری طور پرپولےس کی مددحاصل کرےں۔