urdu news today live

کروڑ کی چوری کے کیس کا سرغنہ پولیس کانسٹبل نکلا
گووند پورتھانہ کانسٹبل اپننا نائک سمےت 5گرفتار،سی ایم ایس ایجنسی کے ملازمین بھی شامل،6.3کروڑ روپئے برآمد
بنگلورو۔21نومبر (سالار نیوز)شہر کے ڈیری سرکل کے قریب ایک بینک کی اے ٹی ایم کیش وین سے 7کروڑ روپے کی نقد رقم کی دن دہاڑے چوری کا معاملہ جمعہ کے روز سنیمائی موڑ اختیار کر گیا جب اس معاملہ میں پولیس نے اپنے ہی ایک کانسٹبل کو اس ساری لوٹ کا کلیدی سرغنہ قرار دے کر گرفتار کر لیا۔ تحقےقات کو تےزی سے آگے بڑھاتے ہوئے پولےس ٹےم نے 6.3کروڑ روپئے کی نقد رقم بھی برآمد کرلی ہے ۔نقد لے جانے کے لئے جو کار استعمال کی گئی وہ بھی ضبط کرلی گئی ہے ۔اس سلسلہ مےں اب تک 5 افراد کو گرفتار کےا گےا ہے۔جانچ کے دوران سامنے آیا ہے کہ چہارشنبہ کے روز شہر میں ایچ ڈی ایس سی بینک کی اے ٹی ایم گاڑی کو روک کر خود کو آ ر بی آئی کے افسرا ن بتاتے ہوئے جن افراد نے 7.11کروڑ روپے اڑا لئے تھے ان تمام کو ایک پولیس کانسٹبل نے تربیت دی تھی ۔اس کیس کی جانچ کرنے والی پولیس ٹیم نے شہر کے گووند پورپولیس تھانے کے کانسٹبل اپننا نائک کو گرفتار کر لیا ہے۔ جانچ کے دوران ےہ سامنے آیا ہے کہ اس لوٹ کی ساری منصوبہ بندی اپننا نائک نے کی تھی۔ اس سے پہلے نائک کی شہر کے مختلف پولیس تھانوں میں پوسٹنگ ہوتی رہی ، اس مدت کے دوران اس نے لٹیروں کو ےہ تربیت فراہم کی تھی کہ رقم کےسے لوٹی جائے۔ معاملہ کی جانچ جاری ہے۔جانچ سے ےہ بات سامنے آئی ہے کہ انپا نائک نے کمن ہلی اور کلیان نگرکے نوجوانو ں کو استعمال کیا تھا۔ ےہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ نقد لانے لے جانے والی کمپنی سی ایم ایس کے کچھ سابق ملازمین بھی اس گروہ کا حصہ ہیں ۔ ےہ کہا جا رہا ہے کہ نقد رقم انہوں نے بنگلورو کے مضافات میں کہیں چھپا دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ میں پولیس نے جیسے ہی جانچ تیز کی انپا نائک نے خود کواور اپنے ساتھیوں کے بچانے کےلئے پلاننگ شروع کر دی تھی۔ اس کے علاوہ رقم کے لالچ میںبھاری رقم لے جانے والی گاڑیوں کی تفصیلات لٹیروں کو فراہم کرنے کے الزام میں سی ایم ایس ایجنسی کے دس ملازمین کو بھی پولیس نے تحویل میں لیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ان میں سی ایم ایس کے ٹیکنکل شعبہ، سیکورٹی شعبہ وغےرہ کے ملازمین اور دو کسٹوڈین بھی شامل ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ جس گاڑی سے رقم لوٹی گئی اس کی دونوں جانب کے سی سی ٹی وی کیمرے ناکارہ تھے۔ اس شبہ کی بنیاد پر پولیس نے سی ایم ایس کا ملازمین پر شکنجہ کسنا شروع کیا ۔ اس دوران معاملہ کی جانچ کے دوران آندھرا پردیش پولیس نے تروپتی ٹاو¿ن سے دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بنگلورو اور تروپتی پولیس نے مشترکہ مہم کے ددران نقد کی چوری کے کیس میں شامل دو ملزمین کو حراست میں لیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ کرناٹک ۔آندھرا پردیش کے سرحدی علاقوں میں ہی آنے والے چتور ضلع میں تروپتی اور کرناٹک پولیس کی مشترکہ کارروائی میں دو ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔اس ڈکیتی گینگ کے دو ملزم شہر بنگلورو میںپولیس کے شکنجے میں آ گئے اور کار آندھرا پردیش چتور ضلع کے ویلور سے برآمد ہوئی ہے۔ جے پی نگر میں ایچ ڈی ایف سی بینک کی شاخ پر7.11 کروڑ روپئے اے ٹی اےم مرکز مےں بھر نے کےلئے سی ایم ایس کمپنی کا عملہ چہارشنبہ کی دوپہر12.20 بجے ایک گاڑی میں گووند پور اے ٹی ایم کےلئے روانہ ہوا۔ گاڑی پر سیکورٹی گارڈ راجو، تمےا ، کسٹوڈین آفتاب اور ڈرائیور ونود کمار سوار تھے۔جئے نگر کے اشوکا پلر پار کر کے لال باغ سداپور گےٹ کے قرےب انووا کارمیں سوار 5 ڈاکوں کی ٹولی نے سی اےم اےس گاڑی کو زبر دستی روکا۔ ڈاکو جنہوں نے خود کو آر بی آئی کے اہلکار کے طور پر متعارف کرایااور کہا کہ گاڑی میں رکھی رقم چیک کرنے کی ضرورت ہے۔ اس دوران ملزمےن نے اپنے دےگر ساتھیوںکو گاڑی مےں بٹھایا اور ڈرائیور سے کہا کہ وہ اپنی گاڑی کا پیچھا کرے، ڈیری سرکل پر انہوں نے ڈرائیور کو پستول سے ڈرایا اور رقم سے بھرے ٹرنک گاڑی میں لاد کر فرار ہو گئے ۔ ڈیری سرکل سے نکلنے والی انووا کار اولڈ مدراس روڈ پر پہنچی، اسی راستے پر سفر کرنے والے ڈاکوو¿ں نے کے آر پورم میںبٹراہلی کے راستے ہائی وے لینے کی بجائے رخ بدل دیا۔ وہ دےہاتوں کی سڑکوں سے ہوسکوٹہ پہنچے۔ پولےس کے مطابق ڈاکوﺅں کی ٹولی نے رخ بدلتے ہوئے آندھرا پردیش کی سرحد عبور کی۔ اس معاملے کی جانچ کر رہی پولےس نے شہر کے ڈیری سرکل سے ہوسکوٹہ تک کے 2ہزار سے زیادہ سی سی ٹی وی کیمروں اور 2ہزار سے زیادہ موبائل فون کالز کو اسکین کیا ہے جو ایک ہی وقت میں علاقے کے ٹیلی فون ٹاورز سے کئے گئے تھے۔پولیس نے ڈاکوو¿ں کے فرار ہونے کا سراغ لگا یااور اس کی بنےاد پر پیچھا کرتے ہوئے شہر میں گروہ کے دو افراد کو پولیس حراست مےں لےنے مےں کامےاب رہی ۔پولےس کارروائی کا پتہ لگنے سے خوفزدہ ملز مےن انووا کو چتور کے قریب چھوڑ کر دوسری کار میں رقم لے کر فرار ہوئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ انوواکار صبح کی اولین ساعتوں میں چتور کے ویلور روڈ پر لاوارث پائی گئی۔پولےس کے مطابق سی ایم ایس کمپنی نے رقم لے جانے والی گاڑی کےلئے سخت سےکورٹی فراہم کی تھی۔ گاڑی کے ڈرائیور کے علاوہ باہر سے دروازہ نہیں کھولا جا سکتا تھا اس کے علاوہ گاڑی میں سی سی ٹی وی کیمرہ اور ڈرائیور کی سیٹ کے سامنے ایک الارم نصب تھا، لیکن ڈرائیور نے ڈکیتی کے دوران الارم آن نہیں کیا۔ مسلح افراد نے لائسنس یافتہ بندوقیں بھی استعمال نہیں کیں۔پولیس کو شبہ ہے کہ ڈاکوو¿ں نے او ٹی ٹی پر ویب سیریز دیکھنے کے بعد اے ٹی اےم لوٹنے کی سازش کی ہو گی۔ ڈکیتی کی وارداتوں سے متعلق بہت سی ویب سیریز او ٹی ٹی سائٹس پر دیکھی جا رہی ہیں۔ ایک سینئر افسر نے کہا کہ حالات سے متعلق شواہد کی جانچ کے بعد ویب سیریز کے محرک کے بارے میں شک ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *