urdu news today live

بہار کے طرز پر کرناٹک میں SIRکی تیاری مکمل
سب سے پہلے بنگلور و میں کام ہو گا، گریٹر بنگلورو اتھارٹی کے افسروں کو الیکشن کمیشن کی ہدایت
بنگلورو۔11 اگست (سالار نیوز)بہار کے طرز پر کرناٹک میں بھی الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹوں پر مکمل نظر ثانی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بہار میں جاری ایس آئی آر کے ذریعے ووٹر لسٹوں سے 6لاکھ افراد کے ناموں کا اخراج کیا گیا اب الیکشن کمیشن اسی طرز پر کرناٹک میں بھی ووٹر لسٹوں سے غیر ضروری ناموں کو اخراج کی تیاری میں لگا ہوا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں بی بی ایم پی جو اب گریٹر بنگلورو اتھارٹی ہے اس کے ریونیو افسروں کی ایک میٹنگ بھی الیکشن کمیشن حکام کی ہدایت پر کی جا چکی ہے۔ ریونیو افسروں نے کرناٹک میں ایس آئی آ ر کا کام کرنے کے بارے میں اپنے ماتحتوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور ان کو اس کام کےلئے تیار رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ریونیوافسروں نے بتایا ہے کہ ان کو کرناٹکا کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ ایس آئی آر کےلئے تیار رہیں۔ ایس آئی آ ر کس طرےقہ سے کیا جائے گا اس کی تربیت کےلئے ایک کتابچہ تیار کیا جا رہا ہے۔ عملہ کو اس کتابچہ کے مطابق خصوصی تربیت سے آراستہ کیا جائے گا۔گریٹر بنگلورو اتھارٹی کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ ان سے کہا گیا ہے کہ ایس آئی آر کےلئے جو انفراسٹرکچر ضروری ہے اسی بھی تیار کر لیا جائے۔ ریونیو آفیسر کو ہر حلقہ کا الیکشن آفیسر بنایا جائے گا اور وہی ووٹرلسٹوں میں ناموں کے اندارج اور اخراج کی ذمہ دادی نبھائیں گے۔ کمیشن کے افسروںنے بہار کے ایس آئی آر کو کامیاب بتاتے ہوئے کرناٹک میں بھی اسی ماڈل پر ایس آئی آر کرنے کی تیاری کی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بوتھ سطح پر ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کے کام کےلئے بوتھ لےول آفیسر (بی ایل او ) کے طور پر مقامی عملہ تعینات نہیں رہے گا بلکہ اس کام پر مرکزی حکومت کے سی گروپ کے ملازمین کو متعین کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ گریٹر بنگلورو اتھارٹی کے افسروں سے کہا گیا ہے کہ ہر پولنگ بوتھ میں بسے کسی ایسے مرکزی حکومت کے سی گروپ ملازم کی نشاندہی کریں جس کو بی ایل او بنایا جا سکتا ہے۔بہار کے طرز پر کرناٹک میں ایس آئی آر کرنے الیکشن کمیشن کی تیاری کی مقامی اداروں اور انجمنوں نے شدید مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مذہب اور ذات کے ووٹروں کو جان بوجھ کر جس طرح بہار کی ووٹر لسٹ سے خارج کیا گیا ہے وہی کام کرناٹک میں کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رفارمس نامی ادارہ جو کرناٹک کا ہی ہے اس نے ایس آئی آر کی مخالفت کرتے ہوئے پہلے ہی سپرےم کور ٹ سے رجوع کیا ہے ۔ اس کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ہی عدالت عظمیٰ نے الےکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ بہار کے ایس آئی آر کے مرحلہ میں آدھار کارڈ کو شناختی دستاویز کے طور پر تسلیم کیا جائے۔

2 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *