وزیر اعلیٰ سدارامیا نے یوم آزادی تقریر میں مرکزی حکومت کی نا انصافیوں کو نشانہ بنایا
گیارنٹی اسکیموں کے ذریعے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے ریاستی حکومت کی کوششوں کی ستائش
بنگلورو15 اگست(قادری سےنئر رپورٹر) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ےوم آزادی تقرےب کے موقع پر رےاستی عوام کو دئے اپنے پےغام مےں کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی جانب سے ٹےکسوں کی تقسےم مےںعدم مساوات، منفی روےہ اور آئےنی اداروں کے غلط استعمال کے خلاف آوارز بلند کرےں ۔ شہر کے فیلڈ مارشل مانک شاہ پرےڈ میدان میں قومی پرچم لہرانے کے بعد 79 ویں یوم آزادی پر اپنی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ٹیکس جیسے وسائل کی تقسیم کے دوران ےکسوئی کا مظاہرہ نہےں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، ای ڈی، سی بی آئی اور دیگر آئینی ادارے آئین جمہوریت کی حقیقی اقدار کی بقا کےلئے کام نہیں کر رہے ہیں جس کے سبب مختلف حلقوں سے غم و غصے کا اظہارکیا جا رہا ہے۔ تمام ذمہ دار شہریوں کو اس حوالے سے آواز بلند کرنی چاہیے۔ رےاست کرناٹک کو تمام اقوام کےلئے امن کا باغ بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہم ایک ہم آہنگ اور خوشحال کرناٹک کی تعمیر کرکے ایک مضبوط ہندوستان بنائیں۔انہوںنے کہا کہ امےر اور غلام کے نظرےہ کو ختم کرناچائےے اور آئےن کے مطابق سبھی کو ےکساں نظرسے دےکھاجائے۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ آ ئین کے معمار باباصاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے 29 نومبر 1949 کو آئین کی تکمےل پر اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ہمیں صرف سیاسی حکمرانی سے مطمئن نہیں ہونا چاہیے۔معاشی مساوات کو سیاسی جمہوریت کی بنیاد بنایا جائے، معاشی مساوات کی بنیاد کے بغیر سیاسی جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی، سماجی جمہوریت بہت ضروری ہے اس کو آزادی اور مساوات سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ آزادی اور مساوات کو بھائی چارے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ آزادی، آئین اور حقیقی جمہوریت کی اقدار کو سب سے زیادہ اہم سمجھیں۔انہوںنے رےاستی عوام سے گزارش کی کہ ہم سماجی، معاشی، سیاسی آزادی اور انصاف کے مسلسل تحفظ کا عہد لے کر اس یوم آزادی کو بامقصد بنائیں۔ عدم مساوات کو کم کرنے کےلئے ریاستی حکومت کی طرف سے لاگو کی گئی گیارنٹی اسکیمیں ریاست کی ترقی کی سمت لے جا رہی ہیں۔انہوںنے بتاےا کہ ملک کے معروف اداروں کی جانب سے کئے گئے سروے کے مطابق ملک کی 10 فیصد آبادی امیر ترین ہے 80 فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں باقی 90 فیصد لوگ اپنی روزی روٹی کےلئے کام کرتے ہیں، ےہ لوگ97 فیصد جی ایس ٹی ادا کر رہے ہیں۔ ایسے میں کون سی معیشت چل سکتی ہے؟ آئین کے تقاضوں کو کیسے پورا کیا جائے؟ بڑھتی ہوئی عدم مساوات کو کیسے کم کیا جائے ےہ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سوالات کے جوابات دینے کے مقصد سے گیارنٹی سکیموں اور دیگر عوامی فلاحی پروگراموں کو نافذ کیا ہے۔ رےاستی حکومت نے اب تک 96ہزار کروڑ روپئے انا بھاگیہ، شکتی، گرو ہا لکشمی ، گر و ہا جیوتی اور یوواندھی جیسی گیارنٹی اسکیموں کےلئے مختص کئے ہیں۔ ان سکیموں نے لوگوں کی فی کس آمدنی میں اضافہ کیا ہے اور لیبر فورس میں خواتین کی شرکت میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاریاستی ترقےاتی اقدامات بطور ماڈل تسلےم کےاگےاہے۔ اقوام متحدہ کے چیف فلیمون یانگرا نے اپنے دورہ کرناٹک کے موقع پر ہماری گیارنٹی اسکیموں کی کھل کر تعریف کی ہے،ہم ان اسکیموں کی شہرت کو عالمی سطح پر پہچائےں گئے۔ حکومت نے سماجی و تعلیمی سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے اس سروے کے اعداد و شمار لوگوں کی زندگیوں کا رخ بدل سکتے ہیں۔ ان کی پہلی ترجیح ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے جس کے بعد جو منصوبے بنائے جاتے ہیں ان میں تمام محروم طبقات کوخصوصی نمائندگی دینی ہوگی، اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ہمیں سوچنا پڑے گا کہ ہم اپنے آئین اور آزادی کے تقاضوں سے ناانصافی کر رہے ہیں۔ اسی تناظر میں حکومت نے درج فہرست ذاتوں میں داخلی ریزرویشن اور پسماندہ طبقات کے سماجی،تعلیمی سروے کروانے کا فیصلہ کےا ہے۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں مےں رےاستی ترقی کے ماڈل کےلئے 250 سے زیادہ ایوارڈز ملے ہیں۔ انڈیا جسٹ اِز رپورٹ کے مطابق رےاستی حکومت کے نظام انصاف، پولیس، لاءاینڈ آرڈر، قانونی امداد وغیرہ جیسے معاملات میں پورے ملک میں پہلے نمبر پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ 2 سالوں میں زراعت کے شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے،رےاست کی ترقی کا ماڈل لوگوں کے سامنے پیش کیا جس میں ترجیحی شعبوںہاو¿زنگ، آبپاشی، مویشی، صنعت، تعلیم، صحت، سڑک کی ترقی، دیہی ترقی، شہری ترقی، اور توانائی میں لاگو کی گئی کامیابیوں اور پراجکٹوں کی تفصیل دی گئی۔
2027تک ےتنا ہولے پراجکٹ :وزےر اعلیٰ نے مزےد کہا کہ ےتنا ہولے پراجکٹ جو دیہی اضلاع کو پینے کا پانی فراہم کرے گا 2027 تک مکمل کر لےا جائے گا اس کے علاوہ رےاست مےں دےگر پراجکٹوں پر کام تےزی کے ساتھ جاری ہے ۔انہوںنے کہا کہ بی ۔کھاتہ کی الجھن کو دور کرتے ہوئے اے ۔کھاتہ تقسےم کرنے کا انقلابی فیصلہ کےا ہے ۔ شہر مےں ٹرافک سے نمٹنے کےلئے کئے جانے والے اقدامات،گگ مزدوروں کی فلاح و بہبودکےلئے ایک منصوبہ، اکا کیفے کا قیام اور نوجوانوں کےلئے ہنر کی تربیت، نئی تعلےمی پالےسی، 500 نئے پبلک سرکاری اسکولوں کا قیام، سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والی سہولتےں، ڈیری فارمنگ کو دی جانے والی حوصلہ افزائی، مٹی کے معیار کو ظاہر کرنے کےلئے انعامی اسکیم، اے پی ایم سی کو مضبوط کرنے کےلئے کئے گئے اقدامات، کاسٹ کمیونٹی کے خلاف مظالم کو روکنے کےلئے بنائے گئے پروگراموں کے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔اس کے علاوہ انہوںنے بنگلورو دیہی سڑکوں کی ترقی ، زراعت اور صحت کے شعبوں کو مضبوط بنانے کےلئے سوپر اسپےشالٹی اسپتالوں کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں۔ انوےسٹ کرناٹک کے تحت کئی کمپنےوں کے ساتھ 6,23,970کروڑ روپئے کے معاہدے کئے گئے جن سے رےاست مےں6لاکھ سے زےادہ ملازمتےں پےدا ہونے کی امےدہے۔ گیارنٹی اسکیموں کے علاوہ عوام کی بہبود کےلئے سبسڈی، مراعات، اسکالرشپ اور سماجی اسکیموں پر 1.12 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کئے جارہے ہیں۔ مہاتما گاندھی سمیت جدوجہد آزادی کےلئے سخت محنت کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں اور ہند۔پاکستان تنازعہ میں اپنی جانیں گنوانے والوں کو یاد کرتا ہے۔ یہ فخر کی بات ہے کہ کرناٹک کے ترقیاتی ماڈل کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سے ریاست بھر میں ایمبولینس خدمات چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔سب سے بڑی آزادی معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔اس موقع پر بی بی اےم پی کے چےف کمشنر مہےشور راﺅ ،پولےس کمشنر سےمنت کمار سنگھ ،بنگلور شہری ضلع کے ڈپٹی کمشنر جگدےش کے علاوہ دےگر اہم شخصےات حاضر رہیں ۔ اس موقع پر طلبہ نے ثقافتی پرگرام پےش کےا اور 33دستوں نے فلےگ مارچ کیا۔


purchase dapagliflozin – https://janozin.com/ dapagliflozin over the counter
Outstanding transition cleaning, perfect timing with our schedule. You’re our moving cleaning experts. Moving made easier.