urdu news today live

لال قلعہ کی فصیل سے آر ایس ایس کی تعریف افسوسناک
مودی نے ہندوستان کے تصور کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے: سدارامیا
بنگلورو ۔15اگست (سالار نیوز) وزیر اعلیٰ سدارامیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے آر ایس ایس کی تعریف کئے جانے کی مذمت کی ہے۔لال قلعہ سے یوم آزادی کی تقریر پر وزیر اعظم نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)کو دنیا کی سب سے بڑی این جی او قرار دیا۔ سدارامیا نے اس کو سب سے بڑا جھوٹ قرار دیا۔ واضح رہے کہ یہ کوئی این جی او نہیں ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی سیاسی منافع ، نفرت پھےلانے اور معاشرے کو تقسیم کرنے والی تنظیم ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ےہ ایک غیر رجسٹرڈ، غیر ٹیکس ادا کرنے والی، اور ہندوستانیوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی سازش کر نے والی تنظیم ہے۔لال قلعہ بی جے پی کی ریلی کا اسٹیج نہیں ہے۔ یہ ایک تاریخی اہمیت کی جگہ ہے جہاں وزیر اعظم کو ہر ہندوستانی کےلئے بولنا چاہیے – اپنی پارٹی کی بنیادی تنظیم کا اشتہار نہیں دینا چاہیے۔ سدارامیا نے کہا کہ آر ایس ایس کی تعریف کرتے ہوئے مودی نے آر ایس ایس کے پرچارک کے طور پر بات کی، نہ کہ 140 کروڑ لوگوں کے لیڈر کے طور پر۔ تاہم، آج ان کی تعریف آر ایس ایس کو مطمئن کرنے کےلئے ایک مایوس کن اقدام کے سوا کچھ نہیں تھا، ایسے وقت میں جب وہ سیاسی طور پر کمزور ہو چکے ہیں اور اپنے مستقبل کےلئے اس کی پشت پناہی پر انحصار کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کو آر ایس ایس کے 100 سال پر فخر ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مودی پورے ملک کے لئے بولنے کا اخلاقی حق کھو دیتے ہیں جب آپ ایک ایسی تنظیم کی حمایت کرتے ہیں جس کا آزادی کی جدوجہد میں کوئی کردار نہیں تھا، ترنگے کی مخالفت کی تھی، اور مساوی اور جامع ہندوستان کے خیال کے خلاف کام کیا تھا۔ یہ وہی تنظیم ہے جس کے نظرےہ سے مہاتما گاندھی کے قتل کی تحریک ہوئی اور جس پر آزاد ہندوستان میں نفرت پھیلانے پر تین بار پابندی لگائی جا چکی ہے۔کیا وزیر اعظم نہیں جانتے کہ آر ایس ایس نے سچے ہندو مذہب کو موڑ دیا ہے، جو تنوع اور رواداری کا عقیدہ ہے اس کو تنگ نظری میں بدل دیا ہے جہاں دوسروں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ کئی دہائیوں سے آر ایس یس نے پورے ہندوستان میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی ہے ،اپنے نیٹ ورکس کے ذریعے نوجوان ذہنوں کو خراب کیا ہے؟ کیا اسے نظر نہیں آتا کہ یہ بالادستی کا نظریہ لاکھوں کی برابری کا انکار کرتا ہے، ہم آہنگی کو زہر آلود کرتا ہے اور براہ راست آئین سے متصادم ہے؟یوم آزادی ہندوستان کو متحد کرنے والوں کا احترام کرنے کا وقت ہے۔ اس کے بجائے، مودی نے ایک ایسی طاقت کی تعریف کی جو تعصب پر پروان چڑھتی ہے، جس کا آزادی میں کوئی کردار نہیں تھا، اور جس کے آباﺅ اجداد نے بھی انگریزوں کے ساتھ تعاون کیا تھا۔ سدارامیا نے مزید کہا کہ کوئی تعجب نہیں کہ مودی اور بی جے پی کی آج کی آمریت برطانوی استعمار کی آئینہ دار ہے۔ہماری آزادی ہر مذہب، ذات اور زبان کے لوگوں نے ترنگے تلے متحد ہو کر حاصل کی۔ کوئی ادارہ اس اتحاد سے بڑا یا آئین سے بالاتر نہیں ہے۔ اور کوئی بھی وزیر اعظم چاہے اس کے پاس کوئی بھی طاقت کیوں نہ ہو – یوم آزادی کو ان لوگوں کےلئے خراج تحسین میں تبدیل نہیں کر سکتا جو ہندوستان کو تقسیم کرتے ہیں اور اس پر اس کے سابق استعمار کے جذبے کے مطابق حکومت کرنے کا خواب دیکھتے ہیں۔ اسے لال قلعہ کی فصیل سے ہندوستان کے تصور کو کمزور کرنے پر شرم آنی چاہیے۔

3 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *