رےاست کے 712ےتےم خانوں مےں،17409ےتےم ولاوارث بچوں کی کفالت
ان بچوں کوخصوصی زمرہ مےں شمارکرتے ہوئے سہولتےں فراہم کی جارہی ہےں:لکمشی ہبالکر
بنگلور۔20اگست(سالارنےوز)رےاستی وزےربرائے بہبودی خواتےن واطفال لکشمی ہبالکرنے کہاکہ ےتےم خانوں مےں رہائش پذےربچوں کے لےے بنےادی اورلازمی دستاوےزات بنانے کے ساتھ ساتھ معذوربچوں کی ماننداےک علاحدہ زمرہ باورکرتے ہوئے خصوصی رےزوےشن فراہم کرنے کے اقدامات کےے جائےں گے۔بروزچہارشنبہ اسمبلی سےشن وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی نےناموٹمانے اےوان کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ ےتےم خانوں مےں موجودبچوں کے پاس تارےخ پےدائش سرٹی فکےٹ ،آدھارکارڈسمےت کوئی بنےادی دستاوےزنہےں ہے۔ان بچوں کو اپنی تارےخ پےدائش نہےں معلوم۔ماں باب کے بارے مےں بھی نہےں معلوم،ےتےم اورانسانی اسمگلنگ سے محفوظ کےے گئے بچوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔رےاستی حکومت کوچاہئے کہ وہ مرکزی حکومت سے تبالہ خےال کرتے ہوئے اےسے بچوں کے لےے مناسب بنےادی دستاوےزات فراہم کرنے کے علاوہ متعلقہ ذاتوں مےں شامل کرتے ہوئے رےزروےشن بھی فراہم کی جائے۔اسی طرح ان کے اعلیٰ تعلےم اوربےرون ملک سفرمےں سہولت اورآسانی فراہم کی جائے۔اس پرجواب دےتے ہوئے لکشمی ہبالکرنے کہاکہ رےاست مےں لڑکوں کے لےے 358، لڑکےوں کے لےے 280، اوراڈاپٹ بچوں کی پرورش وپرداخت کے 74ادارے سمےت 712ےتےم خانے (انات آشرم)ہےں۔ان مےں 9175لڑکے ،اور 2874لڑکےاںسمےت جملہ 17409بچے سکونت پذےرہےں۔ان تمام بچوں کواےس سی ،اےس ٹی ےااوبی سی ذاتوں مےں شامل کرنے کے لےے دومرتبہ رےاستی محکمہ برائے بہبودی سماج کومکتوب روانہ کرچکی ہوں۔لےکن ےہ فائل وہاں سے واپس آگئی ہے۔ ان بچوں کوجنرل زمرہ مےںشمار کرتے ہوئے حصول تعلےم کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔کاسٹ سرٹی فکےٹ کے تعلق سے مستقل حل نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس پر موٹما نے کہاکہ ےہ مسئلہ صرف ذات کی حدتک نہےں ہے،دےگرتصدےق ناموں کے لےے پرےشانی کاباعث بناہواہے۔آدھارکارڈنہےں مل رہاہے ، مرکزی حکومت کے ساتھ مراسلت کے ذرےعہ بھی معاملہ کی وضاحت حاصل کرلےں۔اس موقع پرزرعی مارکےٹ کاقلمدان رکھنے والے وزےر شےواننداپاٹل نے کہاکہ نےناموٹمانے انتہائی اہم بحث اےوان مےں لاےاہے۔محکمہ بہبودی سماج کے وزےرکواس جانب خصوصی توجہ دےنے کی ضرورت ہے۔
مہادےوپاکی وضاحت: اس موقع پروزےربرائے بہبودی سماج اےچ سی مہادےوپانے کہامداخلت کرتے ہوئے کہاکہ ےتےم بچے ،چندی چننے والے اوردےوداسےوں کے بچوں کوخصوصی معاملہ سمجھتے ہوئے حصول تعلےم کاموقع فراہم کےاگےاہے۔لکشمی ہبالکرنے پھرمرتبہ مسئلہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ےتےم بچوں کی ذات پات طے کرتے وقت مسائل پےش آتے ہےں،17000بچوں کودرج فہرست ذات مےں شامل کرنے کی گنجائش نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔ان بچوں کے ماں باپ نہےں ہےں۔حکومت خودماں باپ کے قائم مقام بن کران بچوں کوخصوصی زمرہ مےں لاتے ہوئے سہولتےں فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔سےنئررکن اسمبلی پی اےم نرےندرسوامی نے کہاکہ ےتےم بچوں کے تئےں ہمدردی ہے۔لےکن اےس سی اےس ٹی مےں شامل کرنے کااختےاررےاستی حکومت کونہےں ہے۔ےہ کام صرف مرکزی حکومت سے ممکن ہے۔انتہائی ض©روری مواقع پر خصوصی زمرہ بناتے ہوئے سہولتےں فراہم کی جاسکتی ہےں۔لکشمی ہبالکرنے کہاکہ ےتےم بچہ ملنے کے موقع پرڈاکٹرو ں سے رجوع کرتے ہوئے اس بچہ کی عمرطے کرتے ہوئے برتھ سرٹی فکےٹ فراہم کیاجاتاہے۔متعلقہ علاقہ کے ڈپٹی کمشنربطورکوسپرنٹنڈنٹ گارجےن درج کرتے ہوئے آدھارکارڈبھی فراہم کےاجاتاہے۔اےس سی اےس ٹی مےں شامل کرنے کی گنجائش نہےں ہے تو خصوصی زمرہ بناکررےزروےشن فراہم کرنے کے اقدامات کےے جارہے ہےں۔


You made your point extremely nicely
Source:
– https://infiniteabundance.mn.co/members/35519357
You revealed it reasonably well
Рейтинг ТОП 10 казино — это твой прямой билет в мир крупных выигрышей. Только проверенные площадки, где деньги выводятся моментально и без обмана. https://leobetza.fun/ входит в этот список, предлагая шанс выиграть до 500 000 рублей прямо сегодня. Бонусы для новичков, фриспины и честные слоты ждут тебя. Играй на реальные деньги и почувствуй вкус победы без лишних задержек!
More posts like this would make the blogosphere more useful. http://zqykj.com/bbs/home.php?mod=space&uid=303381