urdu news today live

چامنڈی پہاڑی ہندومذہب کی جاگےرنہےں ہے :شےوکمار
بنگلور۔26اگست (سالارنےوز)نائب وزےراعلیٰ ڈی کے شےوکمارنے کہاکہ چامنڈی پہاڑی پر تمام مذاہب کے لوگوں کوجانے کی گنجائش ہے ۔ تمام برادریوں کے لوگ چامنڈی پہاڑی پر جا تے ہےںاور خدا سے دعائیں مانگتے ہیں۔ چامنڈی پہاڑی ہندوو¿ں کی جائیداد نہیں ہے۔بروز منگل ڈی کے شیوکمار نے ودھان سودھا میں بی جے پی رہنماو¿ں کی جانب سے دسہرہ کے افتتاح کے لئے بانو مشتاق کومدعوکرنے کی مخالفت کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ چامنڈی پہاڑی ہندوبرادری کی جاگےرنہےں ہے۔ کیا کسی نے ہمیں گرودواروں میں جانے سے روکا ہے؟ کیا ہم نے ان کے ہندو مندروں میں آنے کی مخالفت کی ہے؟ کوئی بھی کسی بھی شردھا کیندروں میں جا سکتا ہے۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ کتنے ہندو مسلمان ، عیسائی بن گئے، اور دوسرے مذاہب کے لوگ ہندو بن گئے۔کیا مسلمان ہندو رسومات پر عمل نہیں کر رہے؟ بی جے پی نے ایک بورڈ کیوں نہیں لگایا کہ ایودھیا رام مندرمیں صرف ہندوو¿ں کو آنا چاہئے؟ جب بی جے پی کی حکومت تھی اور مرکز میںاب بھی ہے، اس نے پورے ملک میں حج کمیٹی اور اقلیتی محکموں کو ختم کیوں نہیں کیا؟ یہ سب سیاست ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بچے اپنے من پسند مذہب کی پیروی کرنا چاہتے ہیں ۔ہمار ایک سیکولر ملک ہے۔ ہمارے آئین نے ہر ایک کو موقع اور آزادی فراہم کی ہے۔ ہر ایک کو آئین کا تحفظ حاصل ہے۔ ہر کسی کو اپنے عقیدے پر یقین ہے۔ ہندو مسلمان یا عیسائی کسی اور مذہب کے آدمی کے ہاں پیدا ہونے والے بچے جو چاہیں اورجس مذہب کی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *