urdu news today live

اشیائے ضروری پر جی ایس ٹی کے بوجھ کو کم کرنالازمی: وزیر داخلہ
بنگلورو۔4ستمبر(سالار نیوز)روزمرہ کی اشیائے ضرورےہ پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کےلئے ےہ ضروری ہے کہ عالمی معیارات کو اپنا کر یکساں جی ایس ٹی نظام لاگو کیا جائے۔ ےہ بات ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ روزمرہ کے استعمال کی چیزوں پر جی ایس ٹی کے الگ الگ درجے لگائے گئے ہیں ان میں 28,22,18,5فیصد کے الگ الگ ٹیکس سلیب شامل ہیں ان تمام اشیاءپر یکساں 5فیصد ٹیکس لگایا جائے تو اس سے عام آدمی کو بڑی راحت مل سکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ انسان کی بنیادی ضرورتوں سے جڑی تمام اشیاءکو جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر نکال دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے بار بار ےہ تحریک چلائی گئی ہے کہ جی ایس ٹی میں کمی لائی جائے مرکزی حکومت نے اب اس قانون میں ترمیم کرتے ہوئے کثیر درجوں کے جی ایس ٹی سلیب میں کمی لانے کا فیصلہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سارے ممالک میں 10فیصد سے زیادہ ٹیکس نہیں ہے۔ لےکن ہندوستان میں اب بھی عوام پر ٹیکس کا بوجھ کافی زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس میں اضافہ کی بات کی جائے تو ےہ کہا جاتا ہے کہ ترقی کےلئے رقم کہاں سے لائی جائے۔ےہ رقم کہاں سے آئے اس پر غورکرنے کی ذمہ داری محکمہ مالیات کی ہے۔ اس کےلئے ضروری نہیں کہ عام آدمی پر بوجھ ڈال دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت کس طرح سے تال میل کے ساتھ کام کرتے ہیں اور آپس میں وسائل کی تقسیم یقینی بناتے ہیں اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی نظام میں دونوں حکومتوں کو ایک دوسرے کا سہارا بن کر کام کرنا چاہئے ۔ مرکزی حکومت کی ےہ ذمہ داری ہے کہ ریاستوں کے ساتھ نا انصافی نہ کرے اوران کو ان کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ لےکن بدقسمتی سے ہندوستان میں ایسا نہیں ہو پارہا ہے۔رکن اسمبلی کے این راجنا کے کانگریس چھوڑ دینے کی خبرو ںکو محض قیاسی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشورنے کہا کہ راجنا نے کبھی ےہ نہیں کہا کہ وہ کانگریس چھوڑ دیںگے۔ انہوں نے محض ےہ کہا ہے کہ وہ کسی بھی حلقہ سے کھڑے ہوں تو انتخاب جیت جائیں گے ایسا کہنے میں کوئی ہرج نہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مواقع کی مناسبت سے ہو سکتا ہے کہ کبھی راجنا نے ان کے خلاف بیان دیا ہو لیکن اس کو سیاسی فائدہ کےلئے طول دینے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاورکیرے میں پی یو سی میں انہوں نے اور راجنا نے ایک کلاس میں تعلیم حاصل کی ہے اور وہ دونوں گہرے دوست ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت سے مستعفی ہونے کے بعد راجنا نے ےہ کبھی نہیں کہا کہ وہ کانگریس سے مستعفی ہو جائیں گے ۔ صرف وزارت میں نہ رہنے سے ےہ الزام لگانا مناسب نہیں کہ راجنا اب کانگریس کے وفادار نہیں رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *