urdu news today live

سابقہ بی بی ایم پی کی میعاد میں 3ہزار کروڑ کے گھپلہ کا انکشاف
بنگلورو۔5ستمبر (سالار نیوز) ایک انکوائری رپورٹ نے مبینہ طور پر2019 اور2022 کے درمیان بی جے پی کی زیرقیادت انتظامیہ کے دوران (اب تحلیل شدہ) بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) میں3,049.35 کروڑ روپے کی بڑے پیمانے پر مبینہ بے ضابطگیوں کو بے نقاب کیا ہے۔جسٹس ایچ این ناگموہن داس کمیشن، جسے بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کا کام سونپا گیا تھا، نے ان تمام 761 کاموں میں نقائص پائے جن کی اس نے جانچ کی۔کمیشن نے کاموں کی چار اقسام کا جائزہ لیا: سالڈ ویسٹ مینجمنٹ؛ سڑکوں کی ترقی؛ برساتی پانی کی نالیاں، منصوبہ کی منظوری اور قبضے کے سرٹیفکیٹ؛ اور جھیل کی بہتری، اسمارٹ سٹی اور وارڈ کی سطح کے کام۔ کمیشن نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ کام کے ان چار ڈویژنوں میں بہت بڑی غیرقانونی حرکتیں ہوئیں۔ افسران اور کچھ ٹھیکیداروں کے درمیان ملی بھگت کو رد نہیں کیا جا سکتا۔اس نے گھوٹالوں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی اور فوجداری دونوں کارروائیوں کی سفارش کی ہے۔کمیشن نے حکومت کی خاموشی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے بے ضابطگیوں سے متعلق متعدد انکوائری رپورٹس پر غورنہیں کیا۔ اس طرح تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے پیش کی جانے والی مستقبل کی کوئی بھی رپورٹ اپنے معنی کھو دے گی۔ کمیشن نے سابقہ تحقیقاتی نتائج پر کارروائی کی دیرینہ کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔کمیشن کی جانب سے جن بے ضابطگیوں کا پتہ چلا ان میں اضافی ادائیگیاں، غیر مجاز افراد کو معاوضہ، انتظامی منظوری کے بغیر شروع کئے گئے پروجیکٹس، ٹینڈر کے عمل کی عدم تعمیل، اور پروجیکٹ کے معیار کو یقینی بنانے میں ناکامی شامل ہیں۔کانگریس حکومت مبینہ طور پر دبا و¿میں ہے کہ وہ بی جے پی کے دور میں 40% کمیشن کے اپنے پہلے الزامات کو ثابت کرے۔ تاہم، جسٹس داس کی ایک الگ رپورٹ، جو اس سال کے شروع میں شائع ہوئی، اس میںاس دعوے کی حمایت کرنے کےلئے حتمی ثبوت نہیں ملا۔ 40فےصدکمیشن کا الزام شاید 100% سچ نہ ہو، ۔ اس کے باوجود، بی بی ایم پی کی تازہ ترین انکوائری رپورٹ کانگریس کو بی جے پی اپوزیشن کے خلاف مزید کارروائی کرنے کےلئے کافی موادفراہم کر سکتی ہے۔

One thought on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *