urdu news today live

کونسل مےں حکمران پارٹی کی اکثرےت،اپوزےشن کے لےے چےلنجز
بی جے پی کے چےرمےن اورڈپٹی چےرمےن تبدےل کرنے کانگرےس کی تےاری
بنگلور۔8ستمبر(سالارنےوز)کانگریس نے قانون ساز کونسل کے لیے چار اراکین کو نامزد کرکے اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ حکمراں پارٹی کانگریس کو کونسل میں اپنی عددی طاقت کم ہونے کی وجہ سے دھچکا لگا تھا۔ لیکن اب اس کی عددی طاقت بڑھ کر 37 ہو گئی ہے۔ کیا کانگریس اب اپنی عددی طاقت اضافہ کے ذریعے کونسل چےرمےن کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے گی؟ اس سوال نے تجسس کو جنم دیا ہے۔ بی جے پی اور جے ڈی ایس کے اتحاد کی وجہ سے 75 رکنی قانون ساز کونسل میں اپوزیشن پارٹےوں کی طاقت میں اضافہ ہوا تھا۔ جس کی وجہ سے کانگرےس کی کئی معاملات مےں کونسل مےںسبکی ہورہی تھی۔ اگر کوئی بل اسمبلی میں پاس ہو بھی جاتا تو کانگرےس کوکونسل میں دھچکا لگ جاتا۔ چونکہ چےرمےن اور ڈپٹی چےرمےن کے عہدے بی جے پی کے پاس ہیں، اس لیے کانگریس اقتدار میں ہونے کے باوجود کونسل مےں مضبوط نہیں بن سکی تھی۔ لیکن اب کونسل میں چار نامزد ارکان کو مقرر کیا گیا ہے۔ اب کانگریس کی عددی طاقت بڑھ کر 37 ، بی جے پی کی 29، جے ڈی ایس کی 7 اور آزاد 1 ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے قانون ساز کونسل میں بھی برتری حاصل کر لی ہے۔
چےرمےن کی تبدیلی؟ قانون ساز کونسل میں کانگریس کی بالادستی کے ساتھ ہی سےاسی گلےاروں مےں ےہ معاملہ زےربحث آرہاہے کہ کیا چےرمےن کو تبدیل کیا جائے گا۔ بسواراج ہورٹی اس وقت کونسل کے چےرمےن ہیں۔ وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے اور انہیں کونسل کا چےرمےن مقرر کیا گیا تھا۔ بی جے پی کے ایم کے پرانیش ڈپٹی چےرمےن ہیں۔ اب چےرمےن کے عہدے کی تبدیلی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ ہورٹی کے تمام پارٹےوں کے رہنماو¿ں سے اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کونسل میں چےرمےن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کو اچھے طریقے سے نبھایا ہے۔ ایک رائے یہ ہے کہ انہوں نے غیر جانبداری سے برتاو¿ کیا ہے۔ تاہم اس بات کا امکان ہے کہ کانگریس اگلے اجلاس کے دوران چےرمےن اور ڈپٹی چےرمےن کے عہدوں پر قابض ہوجائے گی۔ اگر ہورٹی کو اس فیصلے کی باضابطہ اطلاع ملتی ہے تو امکان ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔کونسل کی نشست کس کو ملے گی؟ کانگریس نے ایوان بالا کی چار نشستوں کے لیے اراکین کو نامزد کر کے ان کا تقرر کیا ہے۔ کے شیوکمار، رمیش بابو، جکپاور اور آرتی کرشنا کو مقرر کیا گیا ہے۔ ان نشستوں کے لیے بہت سے امیدوار تھے۔ لیکن آخر کار اس بار ان چاروں کو موقع دیا گیا ہے۔ چار ممبران میں سے رمیش بابو کی میعاد 21 جولائی 2026 تک رہے گی۔ باقی کے پاس چھ سال تک کونسل ممبر رہنے کا موقع ہے۔
راج بھون سے منظوری :کے پی سی سی کے میڈیا اور کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ رمیش بابو، پارٹی ایس سی یونٹ کے صدر ایف ایچ جکپناور، اے آئی سی سی سکریٹری آرتی کرشنا اور صحافی کے شیوکمار کو قانون ساز کونسل کے ممبر کے طور پرحکومت نے کل نامزد کیا ہے۔ گورنر نے اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی سفارش کو منظوری دے دی ہے اور راج بھون سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *