urdu news today live

ڈی جے کی کان پھاڑآوازسے لوگ سماعت سے محروم ہورہے ہےں
ای اےن ٹی کلےنکس مےں مرےضوں کی تعدادمےں 20فےصداضافہ
بنگلور۔13ستمبر(سالارنےوز)دھارواڑ ضلع میں ڈی جے کی تیز گرجدارآواز کی وجہ سے سماعت سے محروم ہونے والے نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈی جے کے بہت زیادہ شور کی وجہ سے بہت سے لوگ آواز کو سننے اور سمجھنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں۔ ہبلی۔دھا رواڑکے جڑواں شہروں کے ای اےن ٹی اسپیشلٹ کلینک میں کان کے مسائل کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں پچھلے 6تا7 دنوں میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انسانی کان زیادہ سے زیادہ 70 ڈیسیبل تک آواز کو سننے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تاہم ڈی جے کی آواز 110تا 120 ڈیسیبل تک پہنچ سکتی ہے، اور جو لوگ ڈی جے سے 10 فٹ سے کم فاصلے پر 10 منٹ سے زیادہ کھڑے رہے ان کے کان کے اعصاب کو نقصان پہنچا ہے۔ جب کہ بہت سے لوگوں کو عارضی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اب وہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔ کچھ مستقل بہرے پن کی حالت میں زیر علاج ہیں۔ سب کی صحت پر اثرانداز ہونے والے ڈی جے ساﺅنڈ کا چھوٹے بچوں اور بزرگ شہریوں پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔ یہ نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں اور پرندوں کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔ لیکن اس پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا جا رہا۔ شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں بھی ڈی جے شور مچا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ڈی جے اور ہائی والیوم میوزک کے استعمال پر پابندی کے باوجود اس پر کوئی روک نہیں لگائی ہے۔ سماعت میں کمی کے علاوہ دل کے مسائل، بچوں کی سوچ وخےالات کامتاثرہونااور حاملہ خواتین کو بھی صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ مڈیکیری دسہرہ جلوس کے دوران ڈی جے کے استعمال کی مخالفت کی گئی تھی۔ ڈی جے کے سامنے جوش میں رقص کرنے والے بہت سے لوگوں کو 2تا3 دن تک سماعت کے عارضی مسائل کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ ان میں سے جو ڈی جے کے قریب تھے ان میں 30تا40فےصدافرادکے کان کے اعصاب کو نقصان پہنچا۔ اس مسئلے کا سامنا کرنے والے زیادہ تر 18 سے 22 سال کی عمر کے لڑکے ہیں۔ کان ایک نازک عضو ہے۔ ایک بار جب یہ خراب ہو جاتا ہے، یہ کبھی بہتر نہیں ہوتا۔اگر ڈی جے کی وجہ سے کان بج رہے ہیں تو 24 گھنٹے کے اندر علاج کر لیا جائے تو صحت یابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ تاہم اس دوران کوئی بھی علاج کے لیے نہیں آتا۔ ےہ جانکاری ماہر ڈاکٹر رویندر وکاک نے دی۔ ڈی جے 110تا120 ڈسےبلز کی آواز خارج کرتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی شخص مسلسل 70 ڈسےبلز سے زیادہ آواز سنتا ہے تو سماعت کے مسائل ظاہر ہوتے ہیں۔ڈی جے کی وجہ سے 15 سے زیادہ لوگ کان کے مسائل کا علاج کروا رہے ہیں۔ ان سب کی عمریں 18 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوڈاگو گنیش وسرجن کے دوران ڈی جے پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *