urdu news today live

سیلیکون وےلی ےاخستہ حال سڑکوں کی وادی؟سوشےل مےڈےامےں گڑھوں کی گونج
بنگلورچھوڑنے کی بلےک بک کے بانی کی ٹوئٹ کوآندھرانے کےش کرلےا
بنگلور۔17ستمبر(سالارنےوز)سیلیکان ویلی آف انڈیا کہلانے والا بنگلورو آج کل اپنی ٹیکنالوجی کے بجائے سڑکوں پر بنے گڑھوں کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ لاجسٹک ٹیک پلیٹ فارم بلیک بک کے شریک بانی راجیش یاباجی کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ نے نہ صرف شہر کی حالتِ زار کو اجاگر کیا بلکہ ملک بھر میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔راجیش یاباجی گزشتہ 9 برسوں سے بنگلورو کے علاقے بیلندور میں مقیم ہیں، انہوںنے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے شہر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کے مطابق ان کے اسٹاف کو روزانہ ڈیڑھ گھنٹے کی مشقت کے بعد دفتر پہنچنا پڑتا ہے، اور سڑکوں کی خستہ حالی، گرد و غبار، اور گڑھوں نے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔اس لےے ہم نے بنگلورو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔اپنی پوسٹ میں یاباجی نے مزید کہا کہ سڑکوں کی مرمت یا بہتری کے لیے کوئی اقدام نظر نہیں آ رہا۔ اگلے پانچ سالوں میں بہتری کی امید بھی نظر نہیں آتی۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، جس کے بعد حکومت کو بھی زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
آندھرا پردیش کی پیشکش:یاباجی کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے آندھرا پردیش کے وزیر نارا لوکیش نے انہیں اپنی ریاست میں کمپنی منتقل کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاو¿نٹ پر کہاکہ ہم ہندوستان کے صاف ترین شہروں میں شامل ہیں۔ ویزاگ ایک محفوظ اور جدید انفراسٹرکچر والا شہر ہے۔ آپ کی کمپنی یہاں ترقی کرے گی۔ براہ کرم مجھ سے رابطہ کریں۔
68سڑکیں مکمل تباہ:حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود کام سست رفتاری سے چل رہاہے۔شہر میں اس وقت 68 سڑکیں مکمل طور پر گڑھوں کا شکار ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا ہے کہ گڑھوں کو بند کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اور افسران کو ہدایات دی جا چکی ہیں۔ لیکن زمینی صورتحال میں اب تک کوئی بہتری نظر نہیں آ رہی، جس سے عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔بنگلورو جیسا عالمی شہرت یافتہ شہر اگر بنیادی انفراسٹرکچر کے مسائل کا شکار ہو جائے، تو یہ صرف مقامی نہیں، بلکہ قومی وقار کا سوال بن جاتا ہے۔ راجیش یاباجی جیسے صنعتکاروں کی مایوسی اس بات کا ثبوت ہے کہ فوری اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، ورنہ بنگلورو ”ٹیک ہب“کی بجائے ”گڑھوں کا شہر“ بن کر رہ جائے گا۔

One thought on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *