وزارت میں ردوبدل کی تیاریوں کے درمیان کرسی کےلئے دوڑ زوروں پر
پرےنک کھرگے ،ضمیر اور ستیش جارکی ہولی نائب وزرائے اعلیٰ، کرشنا بائرے گوڑا کے پی سی سی صدر بنیں گے
بنگلورو۔27 اکتوبر(سالار نیوز)کرناٹک کی کانگریس حکومت کے ڈھائی سال کی تکمیل کے ساتھ ہی جہاں اقتدار کی تقسیم کے فارمولے کو لے کر قیادت کی تبدیلی سے متعلق بیان بازی زوروں پر ہے وہیں وزارت میں رد بدل کرنے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے اشارے کے بعد وزارت کے دعویداروں کی طرف سے اپنے اپنے ذرائع سے وزارت کےلئے دباو¿ بڑھانے کی کوشش بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔ جہاں اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وزارت میں تمام طبقات کو مناسب نمائندگی ملے، وہیں وہ طبقات جو وزارت میں نمائندگی کے معاملہ میں اب تک نا انصافی کی شکایت کر رہے تھے ان کی طر ف سے بھی زور دیا جا رہا ہے کہ ان کے طبقات کو موقع فراہم کیا جائے۔اسی دوران ےہ کہا جا رہا ہے کہ ریاست کے سبھی وزراءنے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کےلئے استعفیٰ دینے کی پیش کش کی ہے تاکہ وزارت میں ردوبدل کرنے میں ان کو آسانی ہو سکے۔
پرےنک کھرگے اورضمیر احمد خان نائب وزرائے اعلیٰ: سیاسی حلقوں میں ےہ کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا اس بار نائب وزرائے اعلیٰ کی تعداد میں اضافہ کے امکان کا بھی جائزہ لے رہے ہیں ۔ ےہ مانا جا رہا ہے کہ اے آئی سی سی صدر ملےکارجن کھرگے کے فرزند اور وزیر برائے دیہی ترقیات وآئی ٹی بی ٹی پرےنک کھرگے کو ترقی دے کر نائب وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح گزشتہ اسمبلی انتخابات میں پوری طرح کانگریس کے ساتھ کھڑے رہنے والے مسلم طبقہ کی نمائندگی کرنے والے وزیر ضمیر احمد خان کو بھی نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر پرموشن دیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس ٹی طبقے سے آنے والے ریاستی وزیر برائے تعمیرات عامہ ستیش جارکی ہولی، جن کو سدارامیا کے فرزند یتیندرا نے حال ہی میں سدارامیا کا سیاسی وارث قرار دیا تھا، ان کو بھی ترقی دے کر نائب وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔ ےہ مانا جا رہا ہے کہ پرےنک کھرگے، ضمیر احمد اور ستیش جارکی ہولی کو ترقی دےنے کے حق میں جہاں وزیر اعلیٰ سدارامیا خود دلچسپی دکھا رہے ہیں وہیں ان کے اس فارمولہ کو کانگریس اعلیٰ کمان کی طرف سے بھی منظوری مل جانے کا قوی امکان ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ جس طرح پرےنک کھرگے نے آر ایس ایس کے معاملہ میں سخت موقف اپنایا اور اس کے نتیجے میں
کر ناٹک میں سنگھ پریوار پریشان ہے ،ان کو وزارت میں رد وبدل کے مرحلہ میں بطور انعام ترقی مل سکتی ہے۔ اسی طرح جس طرح ریاست بھر میں ضمیر احمد خان کو نہ صرف اقلیتی بلکہ تمام حلقوں میں مقبولیت حاصل ہے اس کو دیکھتے ہوئے آنے والے دنوں میں ان کو پارٹی کےلئے اور زیادہ استعمال کیا جا سکے اس لئے ان کو ترقی دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ بیلگاوی علاقے میںکانگریس کو مضبوط کرنے میں ستیش جارکی ہولی نے جو نمایاں رول ادا کیا ہے اس وجہ سے ان کی سیاسی قوت کو بھی پارٹی نظر انداز نہیں کرنا چاہتی۔
کرشنا بائرے گوڑا کے پی سی سی صدر: سیاسی حلقو ںمیں ےہ مانا جا رہا ہے کہ شہر کے بیاٹرائن پورا اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے نوجوان کانگریس لےڈر کرشنا بائرے گوڑا کو ڈی کے شیو کمار کی جگہ پر کے پی سی سی صدر بنانے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ کرشنا بائرے گوڑا جن کے کانگریس رہنما راہل گاندھی سے کافی قریبی مراسم ہیں انہوںنے وزارت سے استعفیٰ دے کر اپنے حلقہ کی طرف توجہ دینے کی بات کہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کا ےہ بیا ن کانگریس اعلیٰ کمان کی اس حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے کہ ان کو کے پی سی سی کا اگلا صدر بنایا جائے۔کانگریس میں ایک فرد ایک عہدے کے ضابطہ کے باوجود اعلیٰ کمان نے گزِشتہ ڈھائی سے ڈی کے شیو کمار کو ہی کے پی سی سی صدارت پر برقرار رکھا ہے۔ اب جبکہ وزارت میں ردوبدل کی قیاس آرائیاں زور پکڑنے لگی ہیں ۔ ڈی کے شیو کمار کے جانشین کے طو ر پر کرشنا بائرے گوڑا اےک مضبوط دعویدار بن کر ابھر رہے ہیں۔

