مہا دیو پورہ کے بعد اب گاندھی نگر میں بھی ووٹ چوری کا انکشاف
بی جے پی ایمانداری سے الیکشن لڑتی تو منصور علی خان حلقہ کے ایم پی ہو تے: دنیش گنڈوراو¿
بنگلورو۔27 اکتوبر(سالار نیوز)بنگلورو سنٹرل حلقہ میں آنے والے مہا دیو پورہ اسمبلی حلقہ میں ووٹ چوری کے معاملہ میں راہل گاندھی کے انکشافات نے ملک بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی۔ اب اسی حلقہ میں شامل گاندھی نگراسمبلی حلقے میں بھی بی جے پی پر ووٹ چوری کے الزامات سامنے آئے ہیں اور ےہ الزام کسی اور نے نہیں بلکہ اس حلقہ کی نمائندگی کرنے والے ریاستی وزیر صحت دنیش گنڈدراو¿ نے لگائے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گاندھی نگر اسمبلی حلقہ میں 11200ووٹ فرضی نکلے ہیں اگر اس حلقہ میں ووٹوں کی چوری نہ ہوتی تو بنگلوروسنٹرل حلقہ سے کانگریس امیدوار منصور علی خان کامیاب ہو جاتے ۔دنیش گنڈوراو¿ نے گاندھی نگرحلقہ میں ووٹ چوری مخالف تحریک کے سلسلہ میں منعقدہ احتجاجی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرضی ووٹروں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو ثبوتوں کے ساتھ فراہم کئے جانے کے بعد بھی اب تک کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی ہے۔انہوں نے کہاکہ ووٹر لسٹوں سے فرضی ووٹروں کو ہٹانے کے معاملہ کو الیکشن کمیشن نے اب تک سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ جبکہ لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں ملک گیر پےمانے پر ووٹ چوری مخالف مہم چل رہی ہے اور اس پر عوام کا کافی اچھا رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار پر قبضہ جمائے رکھنے کےلئے بی جے پی نے ملک کے آئینی اداروں کو ہی اپنا ووٹ بینک بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا دیوپورہ میں ایک لاکھ سے زیادہ فرصی ووٹوں کی ثبوتوں کے ساتھ نشاندہی اس بات کو بے نقاب کرتی ہے کہ بنگلورو سنٹرل حلقہ کے لئے بی جے پی کے نمائندے کا انتخاب غیر قانونی ہے اس کے خلاف کانگریس عوام کے سامنے اپنی لڑائی مسلسل جاری رکھے گی۔

