urdu news today live

کرناٹک کو فنڈس فراہم کرنے میں مرکز کی لاپروائی افسوسناک
دوبارہ ریاستی حکومت کو احتجاج کرنے کی نوبت نہ آنے پائے: وزیر داخلہ پرمیشور
بنگلورو۔15 مئی (سالارنیوز) ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جن فلاحی اسکیموں کو اسپانسر کیا گیا ہے ان کے فنڈس کی فراہمی میں جس طرح کا ٹال مٹول کیا جا رہا ہے اس سے کہیں ایسی صورتحال پےدا نہ ہو جائے کہ مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کےلئے ریاستی حکومت کو ایک بار پھر مجبور ہونا پڑے۔ شہر میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے فلاحی اسکیموں اور دیگر منصوبوں کےلئے فنڈس کی بروقت فراہمی نہ ہونے کے سبب ریاستی حکومت کو ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھانے میں دشواری ہو رہی ہے۔ انہوں نے مانگ کی کہ مرکزی حکومت ریاست کو جو واجب الادا فنڈس ہیں ان کی فراہمی کےلئے ضروری قدم اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دوسال سے باربار مرکزی حکومت سے نمائندگی کی جا رہی ہے کہ ریاست کو جو واجب الادا فنڈس ہیں ان کو جار ی کر دیا جائے لیکن ہر بار کسی نہ کسی بہانہ سے ٹال مٹول کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک کے اراکین پارلیمنٹ سے گزارش کی ہے کہ وہ مرکز سے نمائندگی کریں کہ ریاست کو جو فنڈس ملنے ہیں وہ جلد فراہم کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کے درمیا ن باہمی تال میل سے ہی تمام منصوبوں کو عملی شکل دی جا سکتی ہے اس میں اگرمرکزی حکومت کی طرف سے اگر تعاون نہ ملے تو ریاستی حکومت کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پرمیشور نے کہا کہ مرکزی حکومت سے کہا گیا ہے کہ فوری طور پر کرناٹک کو 5500کروڑر وپئے کی رقم جاری کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اس مانگ کو لے کر مرکزی حکومت سے نمائندگی کی گئی اور دباو¿ ڈالا گیا لےکن کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ صورتحال ایسی بنی کہ ریاستی حکومت کو دہلی کے جنتر منترپر احتجاج کرنا پڑا ایسی صورتحال دوبارہ پےدا نہ ہو اس کو یقینی بنانا اب مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے انہوں نے مانگ کی کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جلد از جلد فنڈس فراہم کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی تقسیم میں نا انصافی کے خلاف گزشتہ سال وزیر اعلیٰ سدارامیا کی قیادت میں ریاستی حکومت نے احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے ودھا ن سودھا میںوزیر اعلیٰ سدارامیا کی صدارت میں ہوئی دیشا کمیٹی میٹنگ کے بعد کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ریاست میں نافذ فلاحی اسکیموں کے لئے فنڈس فراہم کرنے میں مسلسل لاپروائی افسوسناک ہے۔

6 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *