urdu news today live

حکومت ریاست کے اثاثوں کی حفاظت کرے گی:ڈی کے شیوکمار
آئی اے ایس افسرفوزےہ ترنم کے بارے میں روی کمار کے بیان پر کارروائی ضرور ہو گی: نائب وزیر اعلیٰ
بنگلورو، 27 مئی : نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے آج کہا کہ حکومت ریاست کے اثاثوں کے تحفظ کے لئے جو بھی کرنا پڑے گا وہ کرے گی۔کے پی سی سی کے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک کے ممتاز کارخانہ ایچ اے ایل کو بی جے پی کی کسی حکومت نے نہیں دیا ہے۔ نہرو نے اسے بنگلورو میں اپنی تکنیکی افرادی قوت کی وجہ سے قائم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی مرکز سے سیاسی درخواست میں مداخلت نہیں کروں گا۔ ہم نے ایچ اے ایل کو کافی زمین بھی دی ہے اور ہم نے ایک ہیلی کاپٹر یونٹ کے قیام کےلئے زمین بھی فراہم کی ہے۔ اس پر کوئی اعتراض نہیں کرے گا ۔ ہماری حکومت ہمارے ریاست کے اثاثوں کی حفاظت کےلئے جو بھی قدم اٹھانا ہے اٹھائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ممبران پارلیمنٹ کرناٹک کی نمائندگی کیا کر رہے ہیں؟ مرکزی وزرا نے ایچ اے ایل کو آندھرا پردیش میں منتقل کرنے کے بارے میں چندرا بابو نائےڈو کے بیان پر ایک لفظ بھی نہیں بولا ہے۔ میں ان سے ریاست کے لئے بات کرنے کی توقع کروں گا۔انہوں نے زور دیا۔اداکارہ تمنا بھاٹیہ کو میسور صندل صابن کے لیے ماڈل کے طور پر منتخب کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ اور وزیر صنعت سے بات کریں گے۔ ماضی میں بلب کے حوالہ سے بھی ایسی ہی بحث ہوئی تھی اور ہم نے اس کےلئے پونیت اور رمیا کو مقرر کیا تھا، ہم انیل کمبلے کو محکمہ جنگلات کا سفیر بنانے پر بھی بات کر رہے ہیں۔بی جے پی اراکین اسمبلی ایس ٹی سوم شیکھر اور شیورام ہیبر کو بی جے پی سے نکالے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کا اندرونی معاملہ ہے، نہ ہی سوم شیکھر اور نہ ہی ہیبر نے ودھان سودھا میں کسی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے، انہوں نے اپوزیشن لیڈروں کو ایڈز کا وائرس لگانے کی سازش بھی نہیں کی ہے۔ بی جے پی نے ان لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جنہوں نے یہ سوچا کہ ان کی پارٹی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ عصمت دری جیسے گھناو¿نے جرائم کو کیا یہ بی جے پی کا کلچر اپنے پاس رکھنے دیں؟ کلبرگی ڈی سی آئی اے ایس آفیسر فوزےہ ترنم کوبی جے پی کے ایم ایل سی سی روی کمار کی طرف سے پاکستانی”کہنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے۔ ہمارے پاس اس معاملہ میں خاطی کے خلاف کارروائی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ وہ خاتون آفیسر جن پر الزام لگا یا جارہا ہے وہ سرکاری ملازم ہےںاور ملک کی خدمت کر رہی ہیں۔ ہماری حکومت ڈی سی کے ساتھ کھڑی ہے۔ کیا بی جے پی ایک خاتون آئی اے ایس افسر کے ساتھ ایسا سلوک کرتی ہے؟ بی جے پی لیڈروں اور اشوک کو اس واقعہ پر اپنا ردعمل دینا چاہئے۔ روی کمار کے خلاف کارروائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ کئی آئی اے ایس افسران اس سلسلہ میں مجھ سے ملے ہیں۔ ہم قانونی نقطہ نظر سے اس کا جائزہ لیں گے۔ بنگارپیٹ کے سابق ایم ایل اے ایم نارائن سوامی کو کانگریس پارٹی میں شامل کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہدوسری پارٹیوں کے لیڈر انتخابات کے دو سال بعد کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کےلئے آگے آ رہے ہیں۔ بی جے پی کے سابق ضلع صدر بھی کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔ 50سے زیادہ لیڈر بی جے پی چھوڑ کر کانگریس پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ ریاست میں کانگریس کےلئے ایک نیا باب ہے۔بی جے پی اور جے ڈی ایس کے بہت سے لیڈر پارٹی میں شامل ہونے کےلئے آگے آ رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ سدارامیا کی قیادت میں کانگریس حکومت ریاست میںبہت اچھا کام کر رہی ہے۔ ہم نے تمام ایم ایل اے اور ضلع صدور کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے لیڈروں کو شامل کریں جو ہماری پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ میں تمام نئے لیڈروں کو اپنی پارٹی میں مدعو کرنا چاہتا ہوں۔ ہم پرانے اور نئے لیڈروں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

6 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *