طلبہ کوبخار،زکام ےاکھانسی ہوتواسکول کونہ بھےجےں
احتےاطی تدابےراختےارکرےں،بھےڑبھاڑوالے علاقوں سے دوررہےں:ڈاکٹرشرن پرکاش
بنگلور۔27مئی (سالارنےوز)رےاستی وزےربرائے مےڈےکل اےجوکےشن ڈاکٹرشرن پرکاش نے کہاکہ ریاست میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ڈاکٹروں، ہیلتھ کیئر ورکرز اور انفیکشن کی علامات والے افراد کو ماسک پہننے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ طبی تعلیم کے وزیر نے کہا کہ اس کے علاوہ بھیڑ والے علاقوں میں احتیاطی تدابیر کے طور پر ماسک پہنا جا سکتا ہے۔ بروزچہارشنبہ وکاس سودھا میں کووڈ احتیاطی تدابےر کے سلسلہ مےں میٹنگ منعقد کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کووڈ کیسز میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم اس بارے میں زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ حاملہ خواتین ماسک کا استعمال کریں۔ حکومت نے ہر قسم کے اقدامات کیے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ عوام بھی ہمارا ساتھ دیں۔ بچوں کو نزلہ زکام کی صورت میں ا سکول نہیں جانا چاہئے۔ موسم گرما کی تعطیلات کے بعدا سکول شروع ہوں گے۔ اگر طلبہ کو بخار، زکام یا کھانسی ہو تو انہیں اسکول نہیں بھیجنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچوں کوا سکول میں نزلہ یا زکام لگ جائے تو انتظامےہ فوری طور پر والدین کو فون کر کے رخصت کریں۔ کیسز کی جانچ کی جانی چاہئے۔ میں نے میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے اسپتال کے تمام ڈائرکٹرز کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ ٹیسٹنگ لیب سسٹم میں چار حصوں میں کی جاتی ہے۔ وزیر نے کہا کہ آکسیجن بیڈز اور وینٹی لیٹرز کے بارے میں معلومات طلب کی گئی ہیں۔ یہ میٹنگ بنگلورو اور کرناٹک میں کووڈ کیسوں میں متوقع اضافہ کے پیش نظر منعقد کی گئی تھی۔ معمر افراد اور حاملہ خواتین بھیڑ والی جگہوں پر ماسک کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ نزلہ اور کھانسی میں مبتلا بچوں کوا سکول نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس وقت ماسک کو لازمی قرار دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کورونا کے کیسز ہونے کے باوجود ہر ایک کے لیے ماسک کو لازمی قرار دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ بخار، نزلہ یا زکام کے لیے اسے پہننا کافی ہے۔ اس بار بارشیں بڑھنے سے موسم بھی بدل گیا ہے۔ شرن پرکاش پاٹل نے واضح کیا کہ رےاست مےں ہورہی بارشوں کی وجہ سے بخار، نزلہ اور کھانسی کی شکاےت بھی ہو رہی ہے۔ سب سے زیادہ کیس بنگلورو میں درج کیے گئے ہیں۔ بنگلورو میں کووڈ کیسز بڑھ رہے ہیں۔ لیکن یہ بڑے پیمانے پر نہیں پھیل رہا ہے۔ اس لیے لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ حکومتی ہدایات پر عمل کریں تو سب ٹھیک ہو جائیں گے۔ ویکسینیشن پہلے ہی ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم مرکزی محکمہ صحت سے بات کریں گے اور ویکسین لائیں گے۔ تجویز دی گئی ہے کہ جانچ کے لیے ضروری سہولتےں تیار کی جائیں۔ نیز، احتیاطی تدابیر کے طور پر، ہیلتھ ورکرز کو ماسک پہننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات اور آکسیجن بیڈز کی دستیابی کا معائنہ کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

