urdu news today live

شہر میں جمعیة العلماءکے عہدیداروں کی شش ماہی جائزہ میٹنگ
ریاست میں بگڑتی فرقہ وارانہ صورتحال کو قابو کرنے میں حکومت کی ناکامی تشویشناک: مفتی افتخار احمد قاسمی
بنگلورو۔29 مئی(سالار نیوز) کرناٹک کے مختلف اضلاع میں فرقہ وارانہ ماحول میں دن بدن جس طرح کا بگاڑ آ رہا ہے اس کو قابو میں کرنے میں ریاستی حکومت کی ناکامی پر جمعیة العلماءکرناٹک نے گہری تشویش ظاہر کی ہے اور حکومت سے مانگ کی ہے کہ ان حالات کو قابو میں کرنے کےلئے سخت قدم اٹھائیں اور جو عناصر حالات کو بگاڑنے پر اتر آئے ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ شہر کے شاداب شادی محل میں جمعرات کے روز جمعیة العلماءہند کرناٹک کے ضلعی صدور اور عہدیداروں کی ایک مشاورتی میٹنگ منعقد کی گئی جس کے بعد میٹنگ کی تفصیلات میڈیا کو بتاتے ہوئے جمعیة العلماءکرناٹک کے صدر مفتی افتخار احمد قاسمی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے بیشتر اضلاع بالخصوص بیلگام ، ساحلی کرناٹک وغیرہ میں فرقہ وارانہ حالات بے قابو نظر آ رہے ہیں اور ان سے نپٹنے میں ریاستی محکمہ داخلہ ناکام نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور مسلم قیادت کو نوٹس لینا چاہئے اور یقینی بنانا چاہئے کہ حالات کو قابو میں کیا جائے اور جو فرقہ پرست عناصر حالات کو بگاڑنا چاہتے ہیں ان کو سخت قانونی گرفت کی جائے۔ انہوں نے بیلگام اور ساحلی کرناٹک کے حالات کا حوالہ دے کر اس بات پر افسوس کااظہار کیا کہ اب تک ان حالات پر ریاست کی مسلم قیادت کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں گزِشتہ اسمبلی انتخابات کے مرحلہ میں مسلمانوں سے جو وعدے کئے گئے تھے اب تک ان کو پورا کرنے میں بھی برسراقتدار جماعت کی طرف سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان وعدوں کی تکمیل کے بارے میں حکومت سے باز پرس ہونی چاہئے۔ حالانکہ انتخابات سے پہلے ےہ طے ہوا تھا کہ ہر تین ماہ میں ایک بار حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا افسوس کی بات ہے کہ اس عمل کو متواتر جاری نہیں رکھا جا سکا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے مسلم منتخب نمائندوں کے بھی احتساب کی ضرور ت ہے کہ ان لوگوں نے قوم کے تئیں اپنی ذمہ داری کو کہاں تک نبھایاہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دوسال قبل اقتدار سنبھالنے سے پہلے مسلمانوں سے جو وعدے کئے تھے ان کو پورا کرنے میں اب تک کوئی پہل نہ ہونے کے سبب مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ مایوس ہے۔ اب بھی اگرحکومت نے مسلمانوں کے مسائل پر توجہ دینے میں سنجیدگی نہیںدکھائی اور فرقہ پرست عناصر کے خلاف سخت کارروائی نہ کی تو مسلمانوں نے جو اعتماد متزلزل ہو جائے گا۔اس موقع پر مولانا محمد زین العابدین مظاہری ورشادی، مہتمم دارالعلوم شاہ والی اللہ ؒ، تفہیم اللہ معروف، مفتی محمد حسین اور ودیگر ذمہ داران موجو د تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *