
فرقہ وارانہ تشدد ساحلی کرناٹک کےلئے خطرہ کی گھنٹی ہے: شیوکمار
بنگلورو۔30 مئی(سالار نیوز) : نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے آج کہا کہ ساحلی کرناٹک میں فرقہ وارانہ تشدد خطہ کےلئے ایک بڑا دھچکا ہے اور مزید کہا کہ اس کے نتیجہ میں خطہ اور ریاست کو کافی نقصان ہوگا۔ودھان سودھا اور پیلس گراو¿نڈ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم نے سماج کے تمام طبقات کے تحفظ کےلئے اقدامات کئے ہیں۔ سرکاری رپورٹ کے ساتھ ساتھ پارٹی کی ایک ٹیم کو بھی عوام سے بات چیت کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کےلئے بھیجا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ خطہ میں امن بحال ہو، یہ صرف ایک یا دو ہلاکتوں کی بات نہیں ہے، فرقہ وارانہ کشیدگی خطے کے لوگوں کو سمجھنے کےلئے بہت اہم ہے ۔ کاروباری افراد خطہ میں سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی اور دیگر تنظیموں سے صورتحال کی سنگینی کا احساس کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔دکشن کنڑا سے عہدیداروں کے تبادلے کے بعد بھی حالات قابو میں نہ آنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ہم حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور دیگر تنظیمیں فرقہ وارانہ خطوط پر بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ علاقے کے لوگوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آخر کار وہی متاثر ہوں گے۔ نوجوان پہلے ہی روزگارکےلئے دوسرے علاقوں میں ہجرت کر رہے ہیں۔ حکام کی جانب سے مقامی لوگوں کو جواب نہ دینے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہہماری حکومت نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے، اہلکاروں کو جواب دینا پڑے گا۔ جے ڈی ایس لیڈروں کے کانگریس میں شامل ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ جے ڈی ایس اور بی جے پی کے لیڈر اور کارکن کانگریس میں شامل ہونے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں، ہم انہیں کیسے انکار کر سکتے ہیں؟