urdu news today live

فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں کابینہ میں ردوبدل کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
مسلمانوںکےخلاف کھلی بیا ن بازی پر اب تک کسی کارروائی کا نہ ہونا افسوسناک
”آئی لو¿ محمد“ کا نعرہ اس قدرگونج اٹھے کہ دوبارہ کوئی گستاخی کی جرا¿ت نہ کرے :سید اشرف
بنگلورو۔23ستمبر (سالار نیوز)اتر پردیش کے کانپور ضلع میں مقامی پولیس کی طرف سے چند مسلم نوجوانوں پر”آئی لو محمد“ کا بینر لگانے پر کئے گئے ایف آئی آر اور اس کے علاوہ کرناٹک کے مختلف مقامات پر بی جے پی سمیت ہندوتوا شدت پسند تنظیموں کے نمائندوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف دئے جارہے اشتعال انگےز بےانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے معرو ف سماجی کارکن او ر سابق وزیر اعظم وی پی سنگھ کے سیاسی مشیر سید اشرف نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہوتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف کھلے عام بیان بازی کرنے والوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں ہو پا رہی ہے۔ ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں مدور ،بیجاپور، بنگلورو ،منڈیا اوردیگر مقامات پر بی جے پی اور دیگر ہندوشدت پسند لیڈروں کی طرف سے کھلے عام مسلمانوں کے خلاف بیانات دئے جا ر ہے ہیں ان کے خلاف پولیس افسران کی طرف سے کارروائی کرنے میں جس طرح کی نرمی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اس سے یہ تذبذب پیدا ہو گیا ہے کہ رےاست میں کانگریس کی حکومت ہے یا بی جے پی کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ےہ کہا جاتا ہے کہ فرقہ وارانہ منافرت کو برداشت نہیں کیا جاتا۔ دوسری طرف مسلمانوں کے خلاف کھلے عام گالی گلوچ کی جا رہی ہے۔ سڑکوں پر کھڑ ے ہو کر مسلم ما ں بہنوں کو بر ا بھلا کہا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود ان حرکتوں میں ملوث شرپسندوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے اور اگر ہو بھی رہی ہے تو محض ایک ایف آئی آردرج ہورہا ہے۔ سید اشرف نے کہا کہ مدور میں گنیش جلوس پر پتھراﺅ کرنے کے شبہ میں فوری طور پر 21مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ لیکن اس کے دوسرے دن کھلے عام مسلمانوں کے خلاف بیانا ت دینے والوں اور مسجد پر پتھراﺅ کرنے والوں کو اب تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیا کرناٹک میں مسلمانوں کیلئے الگ اور دوسروں کےلئے الگ قانون ہے۔انہوں نے مانگ کی ہے کہ جن جن عناصر نے حالیہ دنوں مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کی ہے ،ان تمام پر سخت قانونی کارروائی فوری طور پر یقینی بنائی جائے۔
”آئی لو محمد ۔ آئی لو انڈےا “مہم:سید اشرف نے اعلان کیاکہ انہوں نے شہر بنگلورو اور دیگر مقامات پر”آئی لومحمد ۔آئی لو انڈےا“ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اس مہم کے تحت آئی لو محمد۔آئی لو انڈےا کے ایک لاکھ اسٹیکرس چھپوا کر تمام گاڑیوں پر لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرور کائنات کی شخصیت وہ ہے جن پر ہر مسلم بچہ بچہ اپنی جان نچھاور کرنے کا جذبہ رکھتا ہے۔ ایسی شخصیت سے محبت کے جذبے پر سوال اٹھانے کی جرا¿ت کر نے والوں کو یہ جواب دینا ہو گا کہ محمد ہر مسلمان کے دل و جان میں بستے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عشق رسالتکے نعرے اور جذبے کو اس قدر عام کردینا چاہئے کہ دوبارہ یہ لوگ ایسی حرکت کرنے کی حماقت نہ کرسکیں۔ انہوںنے بتا ےا کہ 25اکتوبر کے بعد سرا مےں ”آئی محمد۔آئی لو انڈےا “کے عنوان پر کانفرنس کا انعقاد کرےں جس کے بعد اس کو ضلع اور تعلقہ سطح پر بھی انعقاد کےا جائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ 2بی سرٹی فےکٹ ، مسلمانوں کےلئے4فےصد رےزروےشن اور جےلوں مےں قےد بے قصور نوجوانوں کی رہائی کےلئے اگر حکومت چاہے تو اےک ماہ مےں مسئلہ حل کر سکتی ہے ،لےکن افسوس کہ حکومت جان بوجھ کر اس جانب توجہ نہےں دے رہی ہے۔اشرف نے بتاےا کہ کے جے ہلی اور ڈی جی ہلی کے معاملے کو اےن آئی اے کے حوالے کرنے کی ضرورت ہی نہےں تھی۔ یہ معاملہ مقامی پولےس کا تھا اگر حکومت چاہتی تو اس معاملہ کو ختم کر سکتی تھی اور جو بے قصور نوجوان جےلوں مےں قےد ہےں انہےں با عزت رہا کر واسکتی تھی ،لےکن افسوس کہ حکومت اس معاملے کو نظرانداز کر رکھی ہے، جس سے جےلوں مےں قےد نوجوانوں کے اہل خانہ کو پرےشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوںنے حکومت سے مطالبہ کےا کہ وہ نوجوانوں کی رہائی کےلئے فوری اقدامات کرےں ۔انہوں نے اترپردےش مےں آئی لو محمد لگانے پر نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کو فوری واپس لےنے کا بھی مطالبہ کےا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *