urdu news today live

وزیر اعلیٰ نے کلبرگی کے سیلاب زدہ علاقوںکا فضائی معائنہ کیا
راحت کاری کےلئے فوری اقدامات کرنے متاثرہ اضلاع کے انتظامےہ کو ہدایت جاری
بنگلورو۔30ستمبر(سالار نیوز)وزیر اعلیٰ سدارامیا نے منگل کے روز سیلاب زدہ کلبرگی اور آس پاس کے علاقوں کا فضائی معائنہ کیا اور ان علاقوں میںفوری راحت کاری اقدامات کے بارے میں وزراءاور ضلع کے اعلیٰ حکام کے ساتھ تبادلہ ¿خیال کیا۔ اس کے بعد کلبرگی ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں وزیر اعلیٰ نے چار اضلاع کے وزراء،اراکین اسمبلی اور دیگر منتخب نمائندوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی، جس میں تباہی کا جائزہ لیا گیا اور فوری راحت کاری اقدامات کرنے کےلئے حکام کو ہدایت جاری کی گئی۔انہوںنے کہا کہ ستمبر کے پہلے ہفتہ کے دوران ہوئی بارش کے سبب فصلوں کو جو نقصان پہنچا اس کا سروے کیا جا چکا ہے، اس کے معاوضہ کو اب کی بارش کے نقصان کے ساتھ جوڑ کر فوری طور پر ادا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جن جن مقامات پر نقصان ہوا ہے فوری طور پر ان کا جائزہ لے کر رپور ٹ تیار کی جائے اور معاوضہ کی فراہمی کےلئے ضروری قدم اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں میں ےہ افرا تفری نہ ہو کہ معاوضہ صرف چند لوگوںکو ملا ہے اور دیگر کو نہیں، افسر پوری ذمہ داری کے ساتھ معائنہ کریں اور یقینی بنائیں کے تمام متاثرین کو معاوضہ کی رقم فراہم کی جائے۔مزید بتایا کہ شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے فی الوقت کاشت کار اپنے کھیتوں میں قدم بھی رکھ نہیں سکیں گے اس لئے فوری طور پر ان کو معاوضہ کی فراہمی کی جائے ۔علاوہ ازیں آس پاس کے جو اضلاع ہیں وہاں بارش نہیں ہوئی ہے، وہاں کے افسروں کو طلب کر کے ان کو سیلاب زدہ علاقوں میں راحت کاری کےلئے تعینات کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے جو جانی نقصانات ہوئے ہیں ان کی رپورٹیں حکومت کو مل چکی ہیں ۔ لےکن مکمل سروے کے بعد ہی ےہ پتہ چل سکے گا کہ گھروں کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔ اس مرحلہ میں تمام متاثرین کو مناسب معاوضہ فراہم کرنے کےلئے قدم اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں اتنی شدید بارش اس ضلع میں کبھی نہیں ہوئی تھی سیلاب سے بھی بھاری تباہی مچی ہے۔ کئی پل اور بیرج زیر آب آ چکے ہیں ۔ اس لئے ان تمام کا جلد از جلد سروے کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے ساتھ ساتھ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں بھی زوردار بارش کے سبب کرناٹک کے سرحدی علاقوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پانی کے بہاو¿ کو روکنے کےلئے جہاں بھی ضرورت ہو عارضی یا مستقل دیواریں کھڑی کرنے کےلئے انتظامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ دیہاتوں میں اسکولوں کی عمارتوں کے فٹنس کی جانچ کی جائے کہ وہ قابل استعمال ہیں یا نہیں۔راحت کاری کےلئے فنڈس کی کوئی کمی نہیں ۔ڈپٹی کمشنروں کے پی ڈی کھاتوں میں رقم موجود ہے۔ بار بار جو دیہات سیلاب کی زد میں آ رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے ان دیہاتوں کی منتقلی کے امکانات پر غور کرنے کی ہدایت دی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ ریاستی وزراءایم بی پاٹل،پرینک کھرگے اور دیگر موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *