urdu news today live

جی ایس ٹی بڑھا نے کے بعد کم کر کے خود کو شاباشی دینا مضحکہ خیز
مودی حکومت کے فیصلہ پر وزیر اعلیٰ سدارامیا کی شدید نکتہ چینی، کرناٹک کو 15ہزار کروڑ کا نقصان
بنگلورو۔3 اکتوبر(سالار نیوز)وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مرکزی حکومت کی طرف سے جی ایس ٹی کی شرحو ں میں نظر ثانی کے فیصلہ کو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے کہا کہ خود ہی عوام پر آٹھ سال تک بھاری جی ایس ٹی کا بوجھ لادتے رہے اب اس میں کمی کر کے اپنے آپ کو شاباشی دینا کہاں کی دانشمندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کو ےہ جواب دینا ہو گا کہ آٹھ سال کے دوران عوام سے جی ایس ٹی کی جو بھاری رقم لوٹی گئی اس کےلئے ذمہ دار کون ہے؟۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جی ایس ٹی کی نئی شرح نافذکر دئےے جانے سے کرناٹک کو 15ہزار رکروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔جی ایس ٹی بچت اتسو منانے مرکزی حکومت کے اعلان پر سدارامیا نے کہا کہ2017کے دوران اسی حکومت نے عوام پر جی ایس ٹی کا بوجھ لادا تھا۔ گزشتہ 8ّٓسالوں کے دوران عوام سے جو اضافی جی یس ٹی وصول کیا گیا اس رقم کا ذمہ دار کون ہے۔ سدارامیا نے سوال کیا کہ کیا حکومت جی ایس ٹی کے نام پر وصول کی گئی افزود رقم عوام کو لوٹائے گی۔انہوں نے کہا کہ صرف بہار اسمبلی انتخابات کو پیش نظر رکھ کر جی ایس ٹی کی شرحوں کو نرم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کو مرکزی حکومت سے ملنے والے گرانٹس میں 17ہزار کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ مرکز کی طرف سے ٹیکس کی شکل میں کرناٹک کو محض 3200کروڑر وپے دئےے گئے ہیں۔ اتر پردیش کو 18فیصد رقم دی گئی ہے۔جبکہ کرناٹک کو محض 3.5 فیصد رقم دی گئی ہے ۔ مرکز کو کرناٹک کی طرف سے ٹیکس کے طور پر سالانہ4.5لاکھ کروڑ روپے دئےے جا رہے ہیں ان میں سے کرناٹک کو محض 14فیصد ملتا ہے۔ 15ویں مالیاتی کمیشن کی طرف سے ریاست کوملنے والے فنڈس کے معاملہ میں بھی نا انصافی سے کام لیا گیا۔بی جے پی اراکین پارلےمنٹ کو کرناٹک کے مفادات سے بے پروا قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے فنڈس میں بھاری کٹوتی کے باوجود ریاستی حکومت گیارنٹی اسکیموں کو پوری یکسوئی سے نافذکر رہی ہے ےہ بی جے پی کےلئے ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاستیں جہاں این ڈی اے کی حکومتیں ہیں وہاں جی ایس ٹی کی حصہ داری میں زیادہ رقم دی جا رہی ہے اور غیر این ڈی اے ریاستوں کے فنڈس میں کمی کی جا رہی ہے۔ ریاست میں جاری ذات پات مردم شماری کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کو اس بات کی یقین ہے کہ 7اکتوبر تک سروے کے کام کو پورا کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تقریبا80لاکھ مکانات میں 3کروڑ لوگوں کا سروے پورا کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے کا کام جس رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے اس کا جائزہ لےنے کے بعد طے کیا جائے گا کہ تاریخ بڑھانا ہے یا نہیں۔سروے میں ذاتوں سے متعلق تفصیل کے بارے میں بی جے پی پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ تبدیلی مذہب اور ذاتوں کو توڑنے کے بارے میں مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے جو الزامات لگاے ہیں ان کو سمجھ لینا چاہئے کہ مرکزی حکومت بھی ذات پات کا سروے کروانے جا رہی ہے۔ کیا مرکزی حکومت بھی ذات اور مذہب کے نام پر لوگوں کو توڑنے کےلئے سروے کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے اگراس سروے میں اپنی ذات کا رضاکارانہ طور پر انداراج کروایا تو اس کےلئے حکومت کسی بھی حال میں ذمہ دار نہیں ہو گی۔ کسانوں کے مسائل کو سلجھانے میں ریاستی حکومت کی ناکامی کے بارے میں اپوزیشن لےڈر آر اشوک کے الزامات پر سدارامیا نے کہا کہ آر ایس ایس کی ہدایت پر ان کو مجبورا ایسا بولنا پڑتا ہے ۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *