گروہ بندی کی سیاست میرے خون میں نہیں: ڈی کے شیوکمار
میں 140 ایم ایل اے کا صدر ہوں، کابینہ میں توسیع کے اشارے پر اراکین اسمبلی کا جدوجہد کرنا لازمی
بنگلورو، 21 نومبر(سالار نیوز) یہ کہتے ہوئے کہ گروہ بندی کی سیاست ان کے خون میں نہیں ہے، نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے آج کہا کہ تمام 140 ایم ایل اے ان کےلئے اہم ہیں۔اپنی سداشیو نگر رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ میں کسی گروپ کو دہلی لے جانے میں دلچسپی نہیں رکھتا، میں گروہ بندی پر یقین نہیں رکھتا۔ شیوکمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ وہ کابینہ میں ردوبدل کریں گے اور اسلئے کچھ اراکین اسمبلی ہائی کمان سے ملنے کےلئے دہلی جا رہے ہیں۔ میں کسی رکن اسمبلی کو دہلی نہیں لے کر گیا۔ وہ اپنے طور پر دہلی جا رہے ہیں، اس میں کیا غلط ہے؟ ۔انہوں نے کہا، کہ ہر رکن اسمبلی وزیر اعلیٰ بننے کا اہل ہے۔ وزیر اعلی ٰنے کہا ہے کہ وہ پانچ سال تک عہدے پر رہیں گے، میں انکےلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وعدوں کی پاسداری اہم نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعلی نے اپنی سوچ کا اظہار کیا ہے، میں اس پر بات نہیں کروں گا۔ وزیراعلی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہائی کمان کے کہنے پر چلیں گے۔ ستیش جارکی ہولی کی طرف سے منعقدہ عشائیہ میٹنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ میں عشائیہ کی میٹنگوں کے بارے میں نہیں جانتا۔ وہ گزشتہ ڈھائی سالوں سے اس طرحح کی میٹٹنگس ہوتی رہی ہیں اس میںہرج کیا ہے۔ ہوتی رہنے دیں۔ان لوگوں کی طرف سے 4-5لوگوں کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے اور کے پی سی سی صدر کو بدلنے کی مانگ ہو تی رہی ہے۔ کرنے دیں۔