مرکزی سنی عیدگاہ پر شرپسندوں کی بری نظر مسلمانان شیموگہ کااحتجاج اورڈی سی سے بات چیت
شیموگہ۔2اپریل (سالار نیوز)شہر کہ جے نگر پولیس تھانہ کی حدود میں آنے والے تلک نگر میں موجودہ قدیم مرکزی سنی عیدگاہ پرشرپسندوں کی بری نظر پڑچکی ہے۔یکم اپریل کو مرکزی سنی جامع مسجد کمیٹی نے عیدگاہ میدان کی حصار بندی کرکے پارکنگ نظام قائم کرنے کی پہل کی تو اس کے خلاف بجرنگ دل۔ویشوہندو پریشد اور بی جے پی سے وابستہ افراد نے عیدگاہ کے قریب احتجاج کیا تھا اور شرانگیز نعرے لگائے اس دوران پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی۔ حالات کو دیکھتے ہوئے عیدگاہ کے اطراف واکناف پولیس کاسخت بندوبست کیاگیا اور دوکانوں کوبند کرایاگیا۔اس کے جواب میں 2اپریل بروز چہارشبہ کو مسلمانان شیموگہ نے جن میں مختلف مسجدوں اوراداروں کے ذمہ دار شامل ہیں ڈپٹی کمشنر دفتر کے احاطہ میں احتجاج کیا اور عیدگاہ کے حصار بندی کے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے والے شرپسندوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کامطالبہ کیا۔ اس موقع پر سئنیروکیل نیاز احمد۔ایم ڈی شریف اور دیگر نے کہاکہ وقف کی ملکیت میں شمار کئے جانے والے مرکزی سنی عیدگاہ مسلمانو ں کی ملکیت ہے۔اس کے تمام دستاویزات موجود ہیں جب ہم نے حصار بندی کرکے پارکنگ نظام قائم کرنے کی پہل کی تواس کے خلاف شرپسندوں نے روکاوٹ ڈالی یہ سراسر غلط ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ کھلا میدان ہونے کی وجہ سے رات کوعیدگاہ کے بالکل قریب شراب پی کر خالی بوتلیں وہی پرچھوڑ کرچلے جاتے ہیں رات کوشرابیوں نے اڈہ بنالیاہے۔اس کے خلاف پولیس تھانہ میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔عیدگاہ کے تحفظ کےلئے جب پہل کی تو شرپسندوں نے عیدگاہ میدان کوعوامی ملکیت قرار دیتے ہوئے احتجاج کرکے شہر کے پرامن ماحول کومکدر کرنے کی کوشش کی ہے۔یہمسلمانوں کی ملکیت ہے ان کی نہیں ہم شرپسندوں کی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے ۔اگرشرپسند دبارہ رکاوٹ پیداکرنے کی کوشش کی تو پرامن طریقہ سے بڑے پیمانہ پراحتجاج کیاجائے گا اس موقع پرسنی جامع مسجد صدر منور پاشاہ، فیروز سکریٹری اشرف حسن علی خان آفریدی،نورانی مسجد صدر سید غفور چھوٹو،کلیم پاشاہ،عمران،محیب،سنی جمعیة علماءکمیٹی صدر عبدالستار بیگ نظامی،سکریٹری اعجاز پاشاہ، محمد حسین،وکیل شہراز امجاہد صدیقی،جیلان رضاخان اوردیگر موجود تھے بعدازاں ڈپٹی کمشنر گرودت ہیگڑے اور سپرنٹنڈ آف پولیس کے جی متھون کمار کے ساتھ میٹنگ میں بات چیت کی اس موقع پر وقف بورڈ کے افسراورعملہ موجودتھا۔

