
نشیبی علاقوں میں بےسمےٹ پارکنگ کی تعمیر پرپابندی زےرغور
بی جے پی اراکےن اسمبلی کے حلقوں مےں ہی بارش سے تباہی:شےوکمار
بنگلور۔22مئی (سالارنےوز)سلیکان سٹی بنگلورو میں بارش سے ہونے والے نقصان کا معاملہ اب کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سےاسی الزامات کے تبادلہ کا باعث بن گیا ہے۔ نائب وزےراعلیٰ ڈی کے شےوکمار نے کہا کہ بنگلورو میں بارش سے بی جے پی اراکےن اسمبلی کے حلقہ میں زیادہ نقصان ہوا اور اس کی وجہ بھی بتائی۔ شیوکمار نے جمعرات کے روز ودھان سودھا کے احاطہ میں میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ بارش کے پانی سے ہونے والی آفات سے بچنے کے لئے مستقل حل تلاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم یہ کریں گے۔ جب ان سے کم بارش اور امدادی کاموں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں زیادہ بارش چاہتا ہوں۔ ہمیں جتنی زیادہ بارش ہوتی ہے، اتنا ہی ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم کیا ٹھیک کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں، جھیل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ایک میٹنگ سی ایم کی قیادت میں ہوئی تھی اور ایک احتیاطی میٹنگ بھی ہوئی تھی۔ بنگلورو میں برساتی نالوں کی ترقی کو مکمل کرنے کے لیے 2,000 کروڑ روپے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بارش کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں پر لوگ غم و غصہ کا شکار ہیں۔ اےسے وقت مےں غصہ کااظہارعام بات ہے۔ ، انہوں نے سٹی پلاننگ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی وجہ سے نشیبی علاقوں میں تہہ خانہ(بےسمےٹ) پارکنگ کو تعمیر ہونے سے روکنے کے لیے قواعد وضع کرے۔ اگرچہ کچھ علاقوں میں پانی کی سطح کم ہے لیکن زمین سے پانی آرہا ہے، اس پانی کو ہٹاتے ہوئے دو افراد کی موت ہو گئی، ایسی آفات سے بچنے کے لئے ہم نے برساتی نالوں کے دونوں طرف بفر زون میں سڑک بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے 50 فٹ کا علاقہ محفوظ ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ، وہاں برساتی نالوں کی صفائی اورکھدائی میں سہولت بھی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اپوزےشن پارٹےوں کاکام ہی سیاست کرناہے۔ اس لےے وہ برساتی نالوں کی سیاست کر رہے ہیں۔ چہارشنبہ کے روز بارش سے تباہ شدہ علاقوں کے معائنہ کے دوران جب ان سے کچھ لوگوں کے ملنے سے انکار کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ ہم سے ملے اور ہم پر شور مچایا، میں نے ان کی تمام شکایات سنیں، جن لوگوں کو مسائل کا سامنا ہے، ان کا اس طرح چیخنا فطری ہے۔بنگلورو شہر میں بارش کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنے والے مقامات کی تعداد 211 تھی۔ ان میں سے 166 علاقوں میں مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ باقی 44 علاقوں میں کام زیر التوا ہے جن میں سے 24 علاقوں میں کام جاری ہے۔ اپوزیشن سیاست کرنے کے لیے ہے، اسے کرنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جب ان سے بی جے پی کے اس الزام کے بارے میں پوچھا گیا کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کے حلقہ میں 2,000 کروڑ روپئے کی اسکیم کی منصوبہ بندی کی گئی تھی لیکن ریاستی حکومت نے اس کا استعمال نہیں کیا، تو انہوں نے کہا، ان کے دور میں کوئی امدادی کام نہیں کیا گیا۔ ہماری حکومت بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبے کو ایک ساتھ مکمل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔شےوکمارنے کہاکہ اپوزےشن لےڈرآر اشوک سے مےں کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ اس طرح کے مسائل صرف بی جے پی ایم ایل اے کے حلقوں میں ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ اس لیے پیدا ہوا کہ انہوں نے اپنی مدت اقتدار میں ٹھیک سے کام نہیں کیا۔جس کی وجہ سے ان کے علاقوں مےں بارش کے پانی سے مسائل کاسامناہے۔