urdu news today live

ًبی جے پی سے مزےد10تا12اراکےن اسمبلی نکلےں گے:سوم شےکھر
بنگلور۔28مئی (سالارنےوز)بی جے پی سے معطل شدہ یشونت پور حلقہ کے رکن اسمبلی اےس ٹی سوم شےکھرنے کہاکہ ریاستی بی جے پی صدر اور اپوزیشن لیڈروں نے مجھے بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ کوشش کرتے تو آج مجھے بی جے پی سے نکالا نہیں جاتا۔ سوم شیکھر اور یلا پور کے ایم ایل اے شیورام ہبار کو بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے چھ سال کے لئے بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے نکال دیا تھا۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہائی کمان کو یہ فیصلہ لینے میں دو سال کیوں لگے؟ میرے اور ہبار کے نکالے جانے کے بعد بی جے پی کی تعداد 62 پر آ گئی ہے اور یہ نیچے آتی رہے گی۔انہوںنے اےک اورچونکانے والی خبردےتے ہوئے کہاکہ بی جے پی سے مزےد 10تا12 ایم ایل اےز نکل جائیں گے۔ آنے والے دنوں میں آپ کو یہ بھی معلوم ہو جائے گا۔ہم یہ ظاہر نہیں کر سکتے کہ وہ کون ہیں۔ جب ایچ ڈی کمارسوامی وزیر اعلیٰ تھے تو کانگریس اور جے ڈی ایس کے سولہ ایم ایل ایز نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کی وجہ سے اےڈی یورپا وزیر اعلیٰ بن گئے۔ سوم شیکھر بھی ان میں سے ایک تھے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوم شیکھر نے کہاکہ امیت شاہ نے فون کیا تھا اور میں نے انہیں اپنے تمام مسائل بتائے تھے۔ میں نے بتایا کہ میدان میں کس قسم کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب کچھ ٹھیک کردیں گے۔ تاہم ریاستی رہنماو¿ں نے تعاون نہیں کیا۔انہوں نے وضاحت کی کہ اپوزیشن لیڈرکا یہ ارادہ ہوگا کہ وکلیگا برادری کے ایک اور رہنما کو بی جے پی میں بڑھنے نہ دیں۔ اپوزیشن لیڈر آر اشوک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاید اسی لیے انہوں نے مجھے پارٹی میں رکھنے کی کوشش نہیں کی۔ مجھے یہ بھی خوشی ہے کہ انہوں نے کوشش نہیں کی، میں ایک سال سے اپنا پارٹی سے فاصلہ برقرار رکھے ہوئے تھا۔ سوم شیکھر نے بی جے پی کی تادیبی کمیٹی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی امید تھی کہ انہیں کسی بھی وقت نکالا جا سکتا ہے اور باہر کیا جا سکتا ہے۔ حلقے کے لوگ ایک قدم بی جے پی، ایک قدم کانگریس کی بات کر رہے تھے۔ اےسی خبرگردش مےں تھی کہ اگر میرے حلقہ سے متعلق سرکاری پروگرام ہوتے تو بی جے پی لیڈر سوم شیکھر کانگریس کے پروگرام میں ہوتے۔ سوم شیکھر نے رائے دی کہ یہ مسئلہ اب موجود نہیں ہے، مےں اس بارے مےں کبھی اس زاوےہ سے نہےں سوچا۔ 2028 کے انتخابات میں ابھی تین سال باقی ہیں اور حلقہ کے رہنماو¿ں اور کارکنوں سے بات چیت کی ضرورت ہے۔ میں چند دنوں میں سب کی رائے لینا شروع کرنے جا رہا ہوں۔ میں اس مسئلہ سے پریشان نہیں ہوں گا کہ بی جے پی سے میرے اخراج کا ذمہ دار کون ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *