urdu news today live

شالنی رجنےش کے خلاف توہےن آمےز تبصرہ کامعاملہ
روی کوگرفتاری سے راحت، تحقےقات مےں تعاون کرنے عدالت کی ہداےت
بنگلورو۔4جولائی (سالانےوز) کرناٹک ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ ریاستی حکومت کی چیف سکریٹری شالنی رجنیش کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے بی جے پی کے ایم ایل سی این روی کمار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہ کی جائے اور عدالت نے سماعت 8 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔ روی کمار کے خلاف ودھان سودھا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ این روی کمار نے جمعہ کو کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں گرفتاری کے خوف سے اپنے خلاف درج مقدمہ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس ایس آر کرشنا کمار کی سنگل جج بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ روی کمار کی طرف سے سینئر وکیل ارون شیام نے پےروی کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ ودھان سودھا میں پیش آیا۔ روی کمار نے تعریف کی کہ چیف سکریٹری کام میں مصروف ہیں۔ یہ سیاسی بدنیتی کا مقدمہ ہے۔ خصوصی سرکاری وکیل بی اے بیلی اپا نے کہاکہ روی کمارنے ےہ الفاظ استعمال کےے ہےں، چیف سکریٹری رات کو حکومت کے لیے اور دن میں وزیر اعلی کے لیے کام کرتی ہیں۔ اس طرح کی بات کرناروی کی عادت ہوگئی ہے۔ انھوں نے عدالت کی توجہ دلائی۔عدالت نے کہاکہ الزامات کا سامنا کرنے والے کی نیت ایسی نہیں ہو سکتی۔ شکایت کنندہ نے کہا کہ وہ ٹی وی دیکھ کر پریشان ہوئی اور شکایت درج کرائی۔ شکاےت کرنے والی متاثرہ نہےں ہے۔ مزید یہ کہ روی کمار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔ جواب دہندگان کو نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں روی کمار سے تحقیقات میں تعاون کرنے کو کہا گیا ہے۔معلوم رہے کہ روی کے خلاف سماجی کارکن ناگ رتنانے شکاےت درج کروائی تھی ،شکاےت کی بنےادپرودھان سودھاپولےس تھانے مےں بی اےن اےس سےکشن 351 (3)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *