ایئرپورٹ پر نماز ادا کرنے سے کسی کو کیا تکلیف ہوئی: آنجنیا
بنگلورو۔13 نومبر (سالار نیوز)سابق ریاستی وزیر اور کانگریس رہنما ایچ آنجنیا نے ایک بار پھر بنگلورو انٹرنیشنل ایرپورٹ پر چند مسلمانوں کی طرف سے باجماعت نماز ادا کرنے پر کھڑا کئے جا رہے تنازعہ کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہوں نے کوئی متنازعہ بیان نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے اپنے سکون اور ملک کی بہتری کےلئے جہاں جگہ ملی وہاں نماز ادا کرلی ۔ اس سے کسی کو کیا تکلیف ہے۔ کسی کے مذہب اور اس کی روایات کی مخالفت کرنے کا حق اس ملک کے آئین اور قانون نے کسی کو نہیں دیا ہے۔ ایرپورٹ کے احاطہ میں نماز کی ادائیگی کا دفاع کردینے سے کسی اور مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچ گئی ےہ سوچ انتہائی گھٹیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ےہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ نماز کا دفاع کرکے انہوں نے پجاریوں کی توہین کر دی ہے۔ ےہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے اپنے بیا ن میں کسی کا نام نہیں لیا۔ آر ایس ایس کی پریڈ نکالنے پر کانگریس کے اعتراض کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آنجنیا نے کہا کہ کانگریس نے کبھی آر ایس ایس کے ریالی کی مخالفت نہیں کی بلکہ قانون کی تعمیل پر زور دیا ہے۔ آر ایس ایس سے کہا گیا تھا کہ وہ اجازت لے کر ریالی نکالے ۔ اس کےلئے آر ایس ایس کے لوگ تیار نہیں تھے۔ اب جبکہ عدالت نے اجازت دی ہے وہ اپنی ریالی نکال لیں۔