بنگلورو، 19 فروری:وزیر محصولات کرشنا بائرے گوڑا نے کہا کہ آج کے جدید کمپیوٹر دور میں بھی، تکنیکی انضمام کے بغیر زمین کا سروے کرنا اور لوگوں پر بوجھ ڈالنا غیر انسانی ہے اور سماجی انصاف کے خلاف ہے۔سروے کمشنر کے دفتر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جہاں 465 اراضی سروے کرنے والوں کو جدید ٹیکنالوجی پر مبنی روور فراہم کئے گئے، انہوں نے جدید کاری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ زمین کے سروے کا روایتی طریقہ کافی طویل عرصے برقرار ہے۔ سروے کرنے والوں کو دو معاونین کے ساتھ چلچلاتی دھوپ میں کام کرنا پڑا۔ ایک سروے میں کم از کم 70 منٹ لگے، اور نقشہ تیار کرنے میں مزید تین گھنٹے درکار تھے۔ تاہم، جدید روور ٹیکنالوجی کے ساتھ، یہ پورا عمل اب صرف 10 منٹ میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں سروے کا کام صرف 1830 اور 1870 کے درمیان کیا گیا، 1967 میں دوبارہ محدود سروے کیا گیا۔ اس کے علاوہ، کوئی بڑا سروے نہیں ہوا ہے۔ آج کسانوں کو درپیش مختلف چیلنجوں کے پیش نظر، سروے اورری سروے کی کوششوں کو تیز کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے تشویش کیا کہ آج بھی 1806 سے استعمال ہونے والا وہی سلسلہ سروے طریقہ رائج ہے۔پچھلے 200 سالوں میں دنیا میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے باوجود، ہمارے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ جب کہ عالمی منظر نامے کو تیار کیا گیا ہے، ہمارے محکمہ کے کام کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔ کچھ لوگ اب بھی مانتے ہیں کہ سروے دستی طور پر کئے جا سکتے ہیں، ملازمین پر غیر ضروری بوجھ ڈالا جا سکتا ہے، جو غیر انسانی ہے اور سماجی انصاف کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پراناسروے کا طریقہ ہیرا پھیری کےلئے موقع فراہم کرتا ہے، جو کچھ کو اپنے فائدے کےلئے سروے کے نتائج کو تبدیل کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس نے بہت سے لوگوں کو طویل عدالتی لڑائیوں پر مجبور کیا ہے۔ تاہم، روور پر مبنی سروے کے ساتھ اس طرح کی غلطیاں ناممکن ہیں۔ لہٰذا، ہمارا مقصد محکمہ میں نئی ٹیکنالوجی کو ضم کرنا، عوام کےلئے تیز تر سروے کو یقینی بنانا اور اہلکاروں پر کام کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔ہمارا مقصد آنے والے دنوں میں زمین کے ہر سروے کنندہ کو روور سے لیس کرنا ہے، انہوں نے یقین دلایا۔اس تقریب میں شیواجی نگرکے رکن اسمبلی رضوان ارشد، محکمہ محصولات کے پرنسپل سکریٹری راجندر کمار کٹاریہ، ریونیو کمشنر سنیل کمار، اور سروے اینڈ لینڈ ریکارڈ کمشنر منجوناتھ نے شرکت کی۔

2 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *