
بنگلورو۔5 مارچ (سالار نیوز)چہارشنبہ کے روز ریاستی لجس لےچر کے بجٹ اجلاس کے تیسرے دن اسمبلی اور کونسل میں مسلم نمائندے مختلف امور پر مباحث کے دوران کافی غیر معمولی طور پر متحرک اور فعال نظر آئے۔ اسمبلی میں جہاں اسپےکر یو ٹی قادر فرید مرکز توجہ بنے رہے وہیں دونوں ایوانوں میں ریاست کے دونوں مسلم وزراءبھی اپنے اپنے قلمدانوں سے جڑی ذمہ داری بخوبی نبھاتے نظر آئے۔ریاستی وزراءضمیر احمد خان اور رحیم خان نے علی الترتیب کونسل اور اسمبلی میں اپنے اپنے قلمدانوں میں شامل محکموں سے جڑے سوالات کے جوابات ممبروں کو دئےے وہیں دیگر ممبروں نے بھی ایوان کی کارروائیوں میں غیر معمولی دلچسپی دکھائی۔ شیواجی نگر کے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے جہاں اپنے حلقے سے جڑے مسئلہ کو اٹھایا اسی طرح شگاو¿ں کے نو منتخب رکن اسمبلی یاسر خان پٹھا ن بھی ایوا ن میں کافی متحرک رہے۔ ادھر کونسل میںبار بار حکمران او ر اپوزیشن پارٹیوں کی نوک جھونک اور دیگر امور پر سنجیدہ بحث کے دوران کونسل کے چیف وہپ سلےم احمد کافی متحرک نظر آئے۔ حکومت کو نشانہ بنانے اپوزیشن بی جے پی اور جے ڈی ایس کی طرف سے ہونے والی کوششو ں کا جواب دینے اور حکومت کا دفاع کرنے کےلئے وہ پارٹی کے سینئر وزراءکے ساتھ کافی پیش پیش ہے۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری اور رکن کونسل نصیر احمد بھی ایوان میں کافی پیش پےش نظر آئے۔ عبدالجبار اور محترمہ بلقیس بانو بھی اس کوشش میں پےچھے نہیں رہے ۔ ان اراکین نے جہاں سوالات کئے وہیں حکومت کے دفاع میں اپوزیشن کے تنقیدوں کا جواب دینے میں دیگر اراکین کے ساتھ شانہ بشانہ رہے۔