بنگلورو۔5 مارچ (سالار نیوز)ریاست بھر میں ہاو¿زنگ اسکےموں کے تحت جن مکانا ت کی تقسیم مختلف اسکےموں کے ذریعہ کی جا رہی ہے ان میں سے زیادہ سے زیادہ مکانات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ ےہ بات ریاستی وزیر برائے ہاو¿زنگ ، اقلیتی بہبود واوقاف ضمیر احمد خان نے کونسل میں بتائی۔ وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے ممبروں کے مختلف سوالات کے جواب دےتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دوسال کے دوران نئی درخواستوں پر مکانات کی فراہمی اس لئے نہیں کی جا سکی کیونکہ ان مکانات کی تعمیر کا کام پورا نہیں ہو سکا تھا۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران زیادہ سے زیادہ مکانات کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلئے انہوںنے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے گزارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار مکانا ت کی تعمیر کا کام تکمےل کے مراحل تک پہنچا ہے امید ہے کہ اس با ر نئی درخواستوں کو منظور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن اسکیموں کے تحت مستحقین کی طرف سے مکانات خود سے تعمیر کروائے جاتے ہیں ان کو محکمہ کی طرف سے مالی امداد دی جاتی ہے ان درخواست دہندوں کو بھی زیادہ تعداد میں امداد فراہم کرنے کےلئے بھی مانگ کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ خود سے مکانات کی تعمیر کرنے کی اسکیم میں امیدوارو ںکا انتخاب دیہی علاقوں میں مکانات کی تعمیر کےلئے مستحقین کی نشاندہی گرام پنچایتوں کی طرف سے کی جاتی ہے اس میں محکمہ ہاو¿زنگ کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی جاتی۔ ضمیر احمد خان نے بتایا کہ کرناٹکا سلم کلےئرنس بورڈ کی جانب سے 1.86لاکھ مکانات تعمیر کروائے جارہے ہیں۔ ان میں سے ہر مکان پر 7.5لاکھ روپئے کا خرچ آرہا ہے اس میں سے مرکزی حکومت پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 1.5لاکھ روپئے کی سبسیڈی ضرور دیتی ہے لیکن اس میں سے مکان کی مجموعی لاگت کا 18فیصد حصہ یعنی 1.35لاکھ روپئے جی ایس ٹی کے طور پر وصول کر لےتی ہے۔ اس لئے انہوں نے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے جب درخواست دی کہ غریب مستحقین کی طر ف سے ہر مکان کےلئے 5لاکھ روپئے تک کی رقم ادا کرنا ممکن نہیں ہے تو انہوں نے گزشتہ سال اس کےلئے 500کروڑ ورپئے منظورکئے جس سے ہر مکان کے مستحق کو ریاستی حکومت کی طرف سے 4.5لاکھ روپئے کی رقم دی جا رہی ہے۔ اب مکین کواپنے گھر کےلئے محض 1.5لاکھ روپئے تک کی رقم ہی ادا کرنی پڑے گی باقی ساری رقم حکومت برداشت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ کے دوران اس اسکیم کے تحت ریاست بھر میں 36789مکانات کی تقسیم کی گئی عنقریب اسی اسکیم کے تحت سلم بورڈ کے ذریعہ 39ہزار مکانات کی تقسیم کردی جائے گی۔ اگلے ماہ کے دوران ان مکانات کی تقسیم کا منصوبہ زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت باقی تمام مکانا ت کی تقسیم کےلئے بجٹ میں زیادہ فنڈس فراہم کرنے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے گزارش کی گئی ہے ۔گورنر نے اپنے حالےہ خطبہ کے دوران بھی اس اسکیم کے تحت مکانا ت کی تقسیم کا حوالہ دیا ہے ریاستی حکومت اس معاملہ پر اپنے قول کی پابند ہے۔ اگلے ماہ ان مکانات کی دوسری قسط تقسیم ہو جائے گی اور مرحلہ وار مکانات کی تعمیر مکمل ہو تے ہوتے باقی تمام مکانا ت بھی تقسیم کر دئےے جائیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *