
بنگلور۔19مارچ(سالارنےوز)رےاستی وزےربرائے اعلیٰ تعلےم ڈاکٹراےم سی سدھاکرنے کہاکہ رےاست مےں پلاسٹک کے استعمال پرمکمل پابندی ہونے کے باوجودپھربھی پلاسٹک کااستعمال مختلف مقامات مےں مسلسل ہورہاہے۔انہوںنے کہاکہ لوگوں کوجب تک پلاسٹک کے استعمال سے ہونے والی تباہ کارےوں کاعلم نہےں ہوگااس کوسنجےدگی سے نہےں لےں گے۔عوام کوپلاسٹک کے استعمال کے نقصانات سے آگہی تک پلاسٹک کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنامشکل ہے۔بروزچہارشنبہ قانون سازکونسل مےں مالےاتی سال 2025-26کے بجٹ پربحث ومباحثہ کے موقع پرمداخلت کرتے ہوئے سدھاکرنے کہاکہ رےاست مےں پلاسٹک کی مصنوعات اوراس کے استعمال پرپابندی ہے ۔ پلاسٹک استعمال کرنے والوں اورممنوعہ پلاسٹک بنانے والوںپرجرمانہ عائدکےاجارہاہے۔انہوںنے کہاکہ رےاست مےں پلاسٹک کے کپ، پلےٹ، ہار ودےگرپلاسٹک کی اشےاءاستعمال کی جارہی ہےں۔ان کے استعمال پررےاست مےں پابندی ہے۔اس کے باوجودکسی نہ کسی شکل مےں پلاسٹک کااستعمال ہورہاہے۔ اس لئے اس پرمکمل طورپرپابندی کرنامشکل معاملہ ہے۔پابندی سے پہلے عوام کواس کے نقصانات سے آگاہ کرناضروری ہے تاکہ وہ خودبخوداس کے استعمال سے گرےزکرےں۔