urdu news today live

اداکار درشن کو ضمانت دینے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر سپرےم کورٹ کا اعتراض
بنگلورو:17جولائی(سالارنیوز)سپریم کورٹ نے جمعرات کو کنڑ اداکار درشن تھوگودیپا کو رینوکاسوامی قتل کیس میں ضمانت دینے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ پر سخت اعتراض کیاہے۔جسٹس جے بی پاردیوالا اور آر مہادیون کی بنچ نے کہا کہ جس طرح سے ہائی کورٹ نے اپنی صوابدید کا استعمال کیا ہے اس سے وہ بالکل بھی قائل نہیں۔بنچ نے اداکار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل سے کہا کہ وہ اچھی وجوہات بتائیں کہ اسے ضمانت کے حکم میں مداخلت کیوں نہیں کرنی چاہئے۔جسٹس پردیوالا نے کہا کہآپ کے ساتھ بہت ایمانداری سے کہوں، جس طرح سے ہائی کورٹ نے صوابدید کا استعمال کیا ہے، ہم اس کے قائل نہیں ہیں۔ بہت ایمانداری سے، ہم یہ کہیں گے۔ جسٹس پردی والا نے کہا کہ ہم آپ کو سنیں گے کیونکہ آپ کے موکل ضمانت پر ہیں، وہ ضمانت منسوخ کرنے کےلئے آئے ہیں اور آپ نے دیکھا ہوگا کہ ہائی کورٹ نے جس طرح سے حکم دیا تھا۔کپل سبل نے بنچ سے کہا کہ وہ پولیس اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے ذریعہ درج کئے گئے اہم گواہوں کے بیانات کی جانچ کرے۔یہ پوچھے جانے پر کہ ہائی کورٹ کے حکم کا کون سا حصہ بنچ کو پریشان کر رہا ہے، جسٹس پارڈی والا نے اس حصہ کا حوالہ دیا جہاں ہائی کورٹ یہ تلاش کر رہا تھا کہ ان ملزمان کو ضمانت پر کیسے رہا کیا جائے۔بنچ نے کہا کہ آپ کو ہمیں قائل کرنے کی ضرورت ہے کہ اس عدالت میں مداخلت کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔بنچ نے کرناٹک کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا سے کہا کہ وہ 22 جولائی کو ہونے والی اگلی سماعت پر ملزمین کے سابقہ واقعات، اگر کوئی ہیں، کے بارے میں بتائیں۔بنچ ریاستی حکومت کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی جس میں ہائی کورٹ کے 13دسمبر 2024کو درشن اور دیگر شریک ملزمان کو ضمانت دینے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔درشن، اداکارہ پوترا گوڈا اور کئی دیگر افراد پر33 سالہ رینوکاسوامی کے اغوا اور تشدد کا الزام ہے ، جو ایک اداکار درشن پرستار تھا جس نے مبینہ طور پر پورتاکو فحش پیغامات بھیجے تھے ۔پولیس نے الزام لگایا کہ رینوکاسوامی کو جون 2024میں بنگلورو کے ایک شیڈ میں تین دن تک رکھا گیا، تشدد کیا گیا اور اس کی لاش ایک نالے سے برآمد ہوئی۔سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کی عرضی پر 24جنوری کو اداکار، پاویتھرا گوڑا اور دیگر کو نوٹس جاری کیا ۔ عبوری حکم میں بنچ نے کیس میں انہیں دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا۔

One thought on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *