
بنگلور۔7فروری(سالارنےوز)رےاستی وزےربرائے قانون اورپارلےمانی اموراےچ کے پاٹل نے مائکروفائنانس اداروں کی ہراسانی پرآرڈےننس کے ذرےعہ لائے جارہے قانون کے حوالے سے کہاکہ قرض وصولی کے لئے غےرقانونی حربے استعمال کرنا،مقروضوں کوہراساں کرنااوردباﺅڈالتے ہوئے قرض وصول کرنے کے اقدامات پرروک لگاتے ہوئے ان پرپابندی عائدکرنے کے سلسلہ مےں آرڈےننس مےں تجاوےزپےش کی گئی ہےں۔مائکروفائنانس کمپنےوں کے قرض وصولی مےں اختےارکےے جارہے غےرقانونی اقدامات پرروک لگانے کی تجاوےزپرمشتمل آرڈےننس کورےاستی حکومت نے آرڈےننس پردستخط کرنے کے لئے رےاستی گورنرکے پاس روانہ کےاتھا،گورنرنے اس مسودہ قانون پردستخط نہ کرتے ہوئے واپس کردےاہے ،اس پرتبصرہ کرتے ہوئے اےچ کے پاٹل نے مذکورہ خےالات کااظہارکےاہے۔اےچ کے پاٹل نے کہاکہ اپنی کمپنی کارجسٹرنہ کرنے اورلائسنس نہ رکھنے والاکوئی بھی شخص قرض دےنے اورسوددرسود،مےٹرسودےاجرمانے کاسودعائد کرنے کامجازنہےں ہوگا۔قانونی طورپراےسے شخص کوکوئی اختےارنہےں دےاگےاہے کہ وہ سودوصول ےاحاصل کرے۔اگرکوئی شخص قانونی طورپراختےارنہ رکھتے ہوئے انفرادی طورپرقرض دےتاہے ےالائسنس کے بغےرلےن دےن کرتاہے اوراس پراضافی سوداصول کرتاہے تواس کاےہ لےن دےن قانون مخالف ہے۔ اےساقرض وصول کرنے کااختےارکسی کونہےں ہے۔