بنگلورو۔15 فروری (سالار نیوز) ہفتہ کے رو ز وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ریاست میں مائکرو فائنانس کمپنیوں کی طرف سے قرضوں کی وصولی کےلئے کی جا ری ہراسانیوں کو روکنے کے آرڈنننس کے سختی سے نفاذ کے بارے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ ویڈیو کانفرنس پر بات کی اور ہدایت جاری کی کہ اس آرڈی ننس کو نافذ کرنے کےلئے درکار تمام ضروری قدم اٹھائے جائیں۔ انہوںنے کہا کہ آرڈننس لانے کا واحد مقصد ےہ ہے کہ جن لوگوں نے بھی قرضہ حاصل کیا ہے ان کو ادائیگی کے نام پر ہراساں نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بغیر لائسننس یا منظوری کے جو لوگ بھی مائکرو فائنانس کے نام سے قرضے دے رہے ہیں ان کا کاروبار بند کیا جائے۔ جن مائکرو فائنانس کمپنیوں نے قرضہ دینے کےلئے لائسنس لیا ہے وہ آر بی آئی کے ضابطے پر سختی سے عمل کریں ۔ کسی بھی کمپنی سے اگر وصولی جبراً کی جا رہی ہے تو ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں۔انہوں نے ہدایت دی کہ ان معاملات سے نپٹنے کےلئے تمام اضلاع میں ہےلپ لائن شروع کی جا چکی ہے اس کو موثر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس آرڈننس کا مقصد ےہ بالکل نہیں ہے کہ جن لوگوں نے اپنی رقم قرضہ کے طور پر دی ہے ان کو ہراساں کیا جائے۔ جہاں قرضداروں کی طرف سے ان لوگوں کو ستایا جا رہا ہے وہاں ان کے ساتھ بھی انصاف کیا جائے۔اس آرڈننس کا مقصد صرف ےہی ہے کہ جبراً وصولی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے کسی بھی ضلع میں اگر اس کے بعد سے کسی فائنانسر کی طرف سے قرضہ وصولی کےلئے ہراساں کرنے کی شکایت سامنے آئی تو اس کےلئے ضلع کے ایس پی اور ڈی سی جوابدہ ہوں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آرڈننس نافذ ہونے کے بعد بعض اضلاع میں ایسے معاملات میں کمی آئی ہے۔ آنے والے دنوں میں اس سے جڑی وارداتیں نہ ہوں اس بات کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر وزیر قانون ایچ کے پاٹل وزیر اعلیٰ کے سیاسی مشیر نصیر احمد،گووند راجو، چیف سکریٹری شالنی رجنیش، وزیر اعلیٰ کے اڈیشنل چیف سکریٹری ایل کے عتیق،وزیر اعلیٰ کے قانونی مشیر پونپا، ایڈوکیٹ جنرل ششی کرن شیٹی، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس الوک موہن،بنگلورو کے پولیس کمشنر دیانند اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *