کم از کم شرح اجرت میں اضافہ کرنے ریاستی حکومت کا نوٹی فکیشن
تنخواہ دار طبقہ خوش، صنعتوں اور تجارتی گھرانوں کی طرف سے ناراضی اور احتجاج
بنگلورو۔21 اپرےل(سالار نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ کم از کم شرح اجرت میں اضافہ پرصنعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا ہے۔ 11اپریل کو، حکومت نے ایک مسودہ نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں غیر ہنر مند، نیم ہنر مند، ہنر مند اور انتہائی ہنر مند کارکنوں کے لیے مختلف شعبوں میں کم از کم اجرت میں اضافہ کی تجویز پیش کی گئی۔اگر لاگو کیا جاتا ہے تو، ایک صفائی کارکن کے لئے اجرت 989 روپے فی دن سے لے کر چھوٹے یا درمیانے درجے کی صنعت میں انتہائی ہنر مند کارکن کے لیے 1,196 روپے فی دن ہو سکتی ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی انجمنیں پہلے ہی حکومت کو خبردار کر چکی ہیں کہ وہ انہیں بحران میں ڈال دے گی، اور کچھ صنعتی یونٹس بند ہو سکتے ہیں۔لیکن ٹریڈ یونینوں نے حکومت کے اس فیصلہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں زندگی کے گزارے کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور موجودہ اجرت کافی نہیں ہے۔ آل انڈیا سینٹرل کونسل آف ٹریڈ یونینز(اے آئی سی سی ٹی یو)کے وکیل میتری کرشنن نے کہا کہ یہ اضافہ ابھی بھی اس سے کم ہے جو انہوں نے فیلڈ سطح کے دوروں کے بعد تجویز کیا تھا۔’ہم نے 2021 میں میدان میں ایک سروے کیا تھا۔ اس وقت، ہمیں معلوم ہوا کہ اوسطا کم از کم اجرت 35,000 روپے درکار تھی۔ اور اگر آپ اسے آج کے حساب سے لگائیں تو یہ 42,000 روپے بنتی ہے۔ اس پر قانون بالکل واضح ہے۔ اگر آپ کم از کم اجرت سے کم دیتے ہیں تو یہ جبری مشقت کے مترادف ہے۔‘صنعت کی طرف سے مخالفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، میتھری نے کہا کہ صنعتیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، اور جب بھی اضافہ کی تجویز پیش کی گئی تو احتجاج کیا گیا۔”کم از کم اجرت بالکل کم از کم ہے اور اس رقم کو مقدار میں طے کیا گیا ہے۔ اس میں خوراک، لباس، رہائش، تعلیم اور دیگر متفرق چیزوں کو مدنظر رکھا جانا چاہئے۔ اب، آپ کے پاس چار افراد کا ایک خاندان20,000روپے یا 21,000روپے میں کہاں زندہ رہ سکتا ہے؟“ بنگلور میں یہ کون کر سکتا ہے؟“ اس نے کہا؟اس نے ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی)کے تحت 21,000روپے کی اجرت کی حد پر بھی تنقید کی، جس کے ذریعہ لوگ صحت اور اس سے منسلک فوائد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، اسے مضحکہ خیزقرار دیا۔ بڑھی ہوئی اجرت ان لوگوں کےلئے ناقابل رسائی ہو سکتی ہے جن کی اجرت 21,000روپے سے زیادہ ہے۔ ٹریڈ یونینوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت بڑھتی ہوئی تنخواہوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے اس حد کو بڑھائے۔ تاہم، اس شمار پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔تشویش کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ کم از کم اجرت میں اضافہ مہاجر مزدوروں(خاص طور پر غیر ہنر مند)کو کم قیمت پر ملازمت دینے کے پہلے سے موجود رجحان کو بڑھا سکتا ہے اور ان لوگوں کو مجبور کر سکتا ہے جو جائزکم از کم اجرت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اپنے دروازے پر نیوز پیپر حاصل کریں
SALAR URDU DAILY
GET NEWSPAPER AT YOUR DOOR STEP
The 5-year lookback period creates planning challenges that require expertise. Knowledgeable Medicaid specialists help navigate these complexities.