urdu news today live

سےاحوں کی حفاظت مےں کشمےری مسلمانوںکاکردارناقابل فراموش
11سال سے ہندو۔مسلم کھےلنے والی مرکزی حکومت ہندوسےاحوں کومفت واپسی کا انتظام نہ کرسکی،ہوائی کراےہ بڑھادیاگیا
کرناٹک کے باشندوں کولانے گئے رےاستی وزےرسنتوش لاڈنے آنکھوںدےکھاحال بےان کردےا
بنگلور۔26اپرےل(سالارنےوز)رےاستی وزیرمحنت سنتوش لاڈ جو وزیر اعلیٰ سدارامیا کی ہداےت پر کشمیر کے پہلگام گئے تھے اور تمام کنڑےگاس کو حفاظت کے ساتھ واپس لائے ۔انہوں نے آج اپنے دورہ کشمےرکا اپنا ذاتی تجربہ بتاتے ہوئے کہاکہ کشمیر جاتے ہی میں سب سے پہلے اسپتال گیا، جہاں مجھے لاش کی شناخت اور لواحقین سے بات کرنی تھی۔ میں نے پہلے وہ کام کیا۔ سنتوش لاڈ نے واضح الفاظ مےںکہا کہ وہاں کی اصل صورتحال اس سے مختلف تھی جو میڈیا نے پیش کی تھی۔انہوں نے کہاکہ فائرنگ کے مقام پر تقریباً دو ہزار سیاح موجود تھے۔ وہاں کوئی سیدھا راستہ نہیں ،کسی بھی موٹرسواری کے جانے کی گنجائش نہےں، اس لیے گھوڑے پر یا کسی اور کی مدد سے ہی وہاں اترنا پڑتا تھا۔ سنتوش لاڈ نے کہا کہ اگر مقامی مسلمانوں نے تعاون نہ کیا ہوتا تو سیاحوں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا۔انہوںنے مزےدکہاکہ اس موقع پروہاں سے اپنے اپنے وطن لوٹنے کے لئے سےاحوں کے لئے اچھاانتظام کےاجاسکتاتھا، اےسے موقع پرہوائی کرایہ اپنی مرضی سے طے کیا گیا تھا، اور مرکزی حکومت اس پر روک لگا سکتی تھی،لےکن اےسانہےں کےا۔ بی جے پی ہندوہندوکہتے ہوئے جس طرح واوےلامچاتی ہے،صورتحال اس سے مختلف ہے ؟ کیا مرکزی حکومت ہندوو¿ں کووہاں سے لوٹنے کے لےے مفت انتظام نہےں کرسکتی تھی؟ سنتوش لاڈ نے سوال کیا کہ کیا سیاست کرنے کی کوئی حد ہونی چاہئے؟ میں وہاں تھا، ہوائی کرایہ 60تا70 ہزار طے کئے گئے تھے،اےسے موقع پر متوسط طبقہ کیا کرے؟ہماری رےاستی حکومت نے اس کے لیے انتظامات کر رکھے ہیں۔ سنتوش لاڈ نے مرکزی حکومت سے سوال کیا ہے کہ ایئر انڈیا کے بارے مےں بات کرنے والی مرکزی حکومت نے اس کی خدمات کا استعمال کیوں نہیں کیا۔ سنتوش لاڈ نے بی جے پی کوتنقےدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کا کام 24 گھنٹے ہر صبح مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرانا ہے،بی جے پی پچھلے 11سال سے ےہی کرتے آئی ہے۔ ہمارے درمیان اختلاف رائے ہو سکتا ہے، لیکن جب ملک کی بات آتی ہے تو ایک دوسرے کا ساتھ دیں اور مل جل کر رہیں،اےسے موقع پرنفرت کی آگ لگانامناسب نہےں ہے۔ انہوںنے آنکھوں دےکھاحال سناتے ہوئے کہاکہ میری آنکھوں کے سامنے جو ہوا وہ یہ تھا کہ یہی مسلمان 6تا7 کلومیٹر مسافت طے کرتے ہوئے سےاحوں کواپنے اوپربٹھاکرنےچے لے آئے۔ مقامی کشمےری مسلمان خون سے لت پت سےاحوںکواپنے سروں اور کندھوں پر لے کر اوپر سے نیچے تک لے آئے ۔ کیا آپ اس کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے؟ سنتوش لاڈ نے کہا کہ پہلگام سے شوٹ آﺅٹ علاقہ مےں موجود تقریباً دو ہزار لوگوں کو منتقل کرنے میں مقامی مسلمانوں کا بہت بڑا کردار ہے،ےہ قربانی بھلائی نہےں جاسکتی۔انہوں نے مزےدکہاکہ ہمارے ملک مےں ہوئے دہشت گردانہ حملوںمےں زےادہ ترپاکستانےوں کاہاتھ ہے ،ےہ ہرکوئی جانتاہے، مگراب ذات پات کی سےاست کےوں؟ ملک کے 143کروڑلوگوں مےں تمام طبقات شامل ہےں۔تمام طبقات نے مل کرمتحدہ طورپر کشمےرکے دہشت گردانہ حملہ کی مذمت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اب بہارکے اسمبلی انتخابات قرےب ہےں۔بی جے پی والوںکواب ےہی ہندو۔مسلم اورکشمےردہشت گردانہ حملہ ہی منشور بن جائے گا۔انتخابی مہمات مےں پاکستان کوختم کرنے کی تقارےرکرےں گے،بہارمےں ترقےات کام کےاکےے گئے ہےں ،اس بارے مےں کچھ نہےں بولےں گے۔

2 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *