urdu news today live

سوم شےکھراورہبارکے خلاف کوئی رےپ کےس ہے کےا؟
پارٹی سے نکالے جانے پرڈی کے شےوکمارکابی جے پرطنز
بنگلور۔27مئی (سالارنےوز) بی جے پی ایم ایل اےز ایس ٹی سوم شیکھر اور شیورام ہبار کے خلاف بی جے پی کارروائی پرطنزکرتے ہوئے نائب وزےراعلیٰ ڈی کے شےوکمارنے سوال کےاکہ کےاکیا ان کے خلاف عصمت دری کے الزامات ہیں؟ انہوں نے ودھان سودھا میں کسی کی عصمت دری کی ہے؟ ڈی کے شیوکمار نے سوال کیا کہ پھریہ کارروائی کیوں کی گئی؟ شیوکمار نے بالواسطہ طور پر بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا پر طنز کیا اور کہاکہ ان دونوں نے کسی کو ایچ آئی وی انجےکشن نہیں لگایا؟ بی جے پی کواپنی پارٹی میں رتنا(موتی) رکھنے دیں۔ڈی کے شیوکمار نے سوال کیا کہ منی رتنا کو کیوں نہیں نکالا گیا۔بی جے پی ایم ایل اے ایس ٹی سوم شیکھر اور شیورام ہبار کو بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے نکال دیا گیا ہے۔ یہ معطلی کی سزا چھ سال تک نافذ العمل رہے گی۔ان دونوں کوبی جے پی کی بنےادی رکنےت سے خارج کردےاگےاہے۔ اسی معاملہ پرگفتگوکرتے ہوئے رےاستی وزےرجنگلات اےشورکھنڈرے نے کہاکہ بی جے پی مےں سچ بولناخطاہے،جب کبھی وہاں سچ بولنے کی کوشش کی جاتی ہے ،اےسے ہی کےاجاتاہے، ان دونوں کاقصوربس ےہ ہے کہ انہوں نے سچ کہاکہ رےاستی کانگرےس حکومت اچھے کام کررہی ہے۔ اس پران کے خلاف معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔بی جے پی رکن اسمبلی منی رتناجن پرالزام ہے کہ ودھان سودھامےں رےپ کےاہے۔ ان کے خلاف بی جے پی نے کارروائی کےوں نہےں کی ؟ اس پراےشورکھنڈرے نے کہاکہ منی رتناجےسے لوگ ہی بی جے پی کے رول ماڈل ہےں۔
معطل شدہ اراکےن اسمبلی کےسے رہےں:بی جے پی سے ایس ٹی سوم شیکھر اور شیورام ہبار کی معطلی پارٹی کے وہپ ایم ایل اے پر لاگو نہیں ہوتی ہے۔ ایوان میں کسی کوبھی ووٹ دے سکتے ہےں۔ ایم ایل اے سیٹ کے لیے کسی بھی طرح سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ لیکن بی جے پی قانون ساز اجلاس میں شرکت کا موقع نہیں ہوگا۔ وہ پارٹی کے کسی بھی پلیٹ فارم پر نظر نہیں آ سکتے اور پارٹی کا نشان استعمال نہیں کر سکتے۔ ایوان میں بی جے پی اراکےن کی نشست پر بیٹھنے کے بجائے الگ بیٹھنے کا انتظام ہونے کا امکان ہے۔ وہ دونوں اےک خاص پارٹی کے نشان کے تحت جیتے ہیں،اس لےے وہ آزاد رکن اسمبلی بھی نہےں کہلاسکتے۔ان کاشماران اٹاچڈ (غیر منسلک) رکن کے طورہوگا۔ تکنیکی طور پر کوئی بھی کانگریس پارٹی میں شامل نہیں ہو سکتا۔بی جے پی سے نکال دیے جانے کے پےش نظروہ تکنیکی طور پر کانگریس پارٹی میں شامل نہیں ہو سکتے۔ انہیں ایم ایل اے کے طور پر اپنی میعاد ختم ہونے تک انتظار کرنا چاہئے۔ اگر وہ کانگریس کی حمایت کرتے ہیں تو بھی شیڈول 10 انہیں دستیاب نہیں ہوگا۔ اس لئے بی جے پی کے لئے اس کے خلاف کوئی کارروائی کرنے یا شکایت درج کرانے کا کوئی موقع نہیں ہوگ

10 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *