بنگلور۔11مارچ (سالارنےوز)رےاستی نائب وزےراعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ ہم آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے ساتھ نوالی متوازی آبی ذخائر اور دیگر متبادل منصوبوں پر مشاورت سے اقدامات کریں گے تاکہ تنگا بھدرا آبی ذخائر میں خس وخاشاک کی وجہ سے ضائع ہونے والے 27 ٹی ایم سی پانی کا اچھا استعمال کیا جا سکے۔ ایم ایل اے بسون گوڈا ددل نے منگل کے روز قانون ساز اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تنگا بھدرا لیفٹ کینال کا پانی آخری علاقوں تک نہیں پہنچ رہا ہے اور دریائے کرشنا کے ذریعہ مانوی اور رائچور تعلقہ کو پانی فراہم کیا جانا چاہئے۔ شیو کمار جو آبی وسائل کے وزیر بھی ہیں نے کہا کہ یہ ریاست کے لئے ایک اہم مسئلہ ہے۔ تنگا بھدرا ڈیم میں کےچڑ کی وجہ سے کئی ٹی ایم سی پانی ضائع ہو رہا ہے۔ مجوزہ نوالی آبی ذخائر کے متبادل کے لئے تنگا بھدرا بورڈ کو ایک تجویز پیش کی گئی ہے۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی ریاستیں اس معاملہ کو دیکھ رہی ہیں۔ میں اس بارے میں تلنگانہ کے آبپاشی کے وزیر سے پہلے ہی بات کر چکا ہوں۔ دونوں ریاستوں نے کہا ہے کہ وہ اس معاملہ پر بات چیت کے لئے وقت دیں گے اور وقت طے ہونے کے بعد وہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ سے بات کریں گے اور اس پر عمل درآمد کے لئے اقدامات کریں گے۔اپنے جواب میں ایم ایل اے الم پربھو پاٹل نے کہا کہ حکام نے بھیما ندی کے منصوبوں کے ذریعہ 58,663 ہیکٹر اراضی کو آبپاشی فراہم کی ہے اور نائب وزیر اعلیٰ سے اس سلسلہ میں سروے کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے شیو کمار نے کہا کہ آبپاشی کے دیگر منصوبوں کے ذریعہ اس علاقہ میں آبپاشی کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور اراکین نے ایک وفد لے کر اس علاقہ پر تبادلہ خیال کرنے کو کہا ہے۔ میں حکام کے ساتھ اس معاملہ پر بات کروں گا اور مناسب کارروائی کروں گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *