
بنگلور۔12مارچ (سالارنےوز) وزیراعلیٰ سدارامیا نے انگریزی سے کنڑازبان میں سوالیہ پرچے کا ترجمہ کرنے والے مترجموں کے پس منظر میںایک اہم اعلان کا اعلان کیا ہے۔کرناٹک پبلک سروےس کمےشن (کے پی ایس سی) امتحان کی بدعنوانی کے پس منظر میں وزےراعلیٰ سدارامیا نے اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم تجویز کرتے ہیں کہ کے پی ایس سی امتحان کے سوالےہ پرچوں کاترجمہ کرنے والے مترجموں کوبلیک لسٹ میں شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کے اےس سی کے پرچوں کاترجمہ کرنے والوں کومےں بلےک لسٹ کرنے کی تجوےزکرتاہوں ،ان کے خلاف قانونی ومجرمانہ کارروائی کی جائے اور ان کے خلاف چارہ جوئی کی ہدایت کی گئی ہے۔اسمبلی سےشن مےں دفعہ 69کے تحت چلی طوےل بحث مےں حصہ لےتے ہوئے سدارامےانے کہاکہ ہم نے کے پی اےس سی ضوابط مےں چند ترمیم وتبدےلےاں کی ہےں۔ اےکٹ میں ترمےمات شامل کی جائےں گی۔پہلے کے ای ٹی مےں موجودمعاملہ پرفےصلہ آجائے۔ سدارامےانے کہاکہ مےں نے کے پی اےس سی کوہداےت دی ہے کہ پہلے کنڑا میں ہی سوالیہ پرچہ تیار کریں ، پھراس پرچہ کا انگریزی مےں ترجمہ کریں ،کے پی ایس سی اس پرعمل آوری کوےقےنی بنائےں۔انہوں نے اپوزےشن سے اپےل کرتے ہوئے کہاکہ کے پی اےس سی مےں سدھارآئے ،ہماری اورسب کی ےہی خواہش ہے ،اس سلسلہ مےں اپوزےشن کو چاہئے کہ مفید مشوروں سے نوازیں۔سب سے پہلے سوالیہ پرچے کنڑامےں تیار کرنے کے لئے کہا گےا ہے ، پھر انگریزی میں ترجمہ کرنے کے پی ایس سی کو ہدایت دی گئی ہے۔ کے پی ایس سی کو بہترسے بہتربنانے پر توجہ دی جانی چاہئے۔ سدارامیا نے آج اسمبلی مےں کے پی ایس سی کی بدعنوانی کے بارے میں بات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ جوبات معلوم تھی اس پرمےں نے تبادلہ خےال کےاہے۔ ریٹ کارڈکی بات کی جارہی ہے،رےٹ کارڈ کے بارے میں میں نہیں جانتا،لےکن انہوں نے بدعنوانی سے انکارنہےں کےاہے ۔ کمےشن کے سدھارکے لئے دومرتبہ کمےٹی بنائی گئی ۔کمےشن مےں کےاکچھ خامےاں اورنقائص ہےںاس سلسلہ مےں ماہرےن نے حکومت کورپورٹ پےش کی ہے۔ اسی طرح امتحانوںکے سلسلہ مےں بھی ہونے والی بدعنوانی کے بارے مےں رپورٹ پےش کردی ہے۔اس کے علاوہ کے پی اےس سی اراکےن کی تعدادمےںہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں معاملہ بھی اےوان مےں سوال اٹھاےاگےا۔اس سلسلہ مےں اےک تجوےزپےش کی گئی ہے جسے مےں قبول کرتاہوں۔ سدارامےا نے مزےدکہاکہ تمام حکومتوں کے دوران کے پی اےس سی کے اراکےن کی تعدادمےں اضافہ دےکھاگےاہے۔ بسوراج بومئی کے دورحکومت مےں بھی ممبران کومقرر کیا گیا تھا۔ میں ان ممبروں کی تعداد کو کم کرنے کے لئے کارروائی کروں گا۔ انہوں نے اس موقع پرایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اگلے دنوں ممبروں کی تعداد کو کم کرنے پرکارروائی ہوگی۔ہماری رےاست کے کے پی اےس سی مےں 15اراکےن اوراےک صدرہوتے ہےں۔اس مےں کمی لانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔اےوان مےں اپوزےشن لےڈر آراشوک نے اصرارکرتے ہوئے کہاکہ کے پی اےس سی امتحانات کی بدعنوانی کے پےش نظرامتحانات کودوبارہ منعقدکےاجائے۔کے پی اےس ی امتحان کے سوالےہ پرچہ مےں 79غلطےوںکی نشاندہی کی گئی ہے۔لےکن ماہرےن پرمشتمل کمےٹی کاکہناہے سوالہ پرچہ مےں صرف 3غلطےوںہوئی ہےں۔جبکہ 5غلط سوالات پرگرےسنگ نمبردیئے گئے ہےں۔اس ضمن مےں کے پی اےس سی امتحانات کودوبارہ منعقدکرتے ہوئے سوالےہ پرچہ مےں ہوئی غلطی اوربدعنوانی کی تلافی کی جائے۔
ipsm1i
w1hjhp