
اوقاف کی حفاظت کی ذمہ داری صرف اداروں کی نہیں ہر مسلمان کی ہے
وقف املاک کے دستاویزات کو جلد از جلد پکا کرنے پر کام کیا جائے: رضوان ارشد
بنگلورو۔11 اپریل(سالار نیوز)مرکزی حکومت کی طرف سے نافذ کئے گئے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے بعد اوقافی املاک پر خطرہ کی تلوار منڈلانے لگی ہے۔ ایسی اوقافی املاک جن کے دستاویزات پکے نہیں ہیں اور جن کو لے کر تنازعات پائے جاتے ہیں نئے وقف قانون کی وجہ سے ان املاک کے ذمہ داروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسی خطرہ کو پہلے ہی سے محسوس کرتے ہوئے بہت سارے مقامات پر اوقافی اداروں کے دستاویزات کو پکے کرنے کےلئے کام کیا جا رہا ہے۔ شہر کے شیواجی نگر علاقے میں آنے والے بیشتر اوقافی اداروں کے پکے دستاویزات بنوائے جا چکے ہیں اس کےلئے مقامی رکن اسمبلی رضوان ارشد او ر شیواجی نگر کے سابق کارپویٹراور بنگلورو اربن ضلع وقف کمیٹی کے سابق چیرمین سید شجاع الدین کی ذاتی دلچسپی او ر مشقت کافی حد تک ذمہ دار ہے۔ جمعہ کے روز شہر کے معروف اوقافی ادارو ںمیں شامل حضرت بسم اللہ شاہ ؒ مسجد کی ملکیت میں آنے والی تمام وقف املاک کے دستاویزات مسجدکے ذمہ داروں کے حوالہ کرنے کا ایک پروگرام بعد نماز جمعہ منعقد کیا گیا تھا جس میں رضوان ارشد بطور مہمان خصوصی شریک رہے۔ اس موقع پر مسجد کے ذمہ داروں کو رضوان ارشد او ر شجاع الدین نے مسجد کی تمام املاک کے مکمل دستاویزات کی فائل سونپی ۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے رضوان ارشد نے کہا کہ اوقافی املاک کے متعلق بدنیت ہو کر مرکز کی بی جے پی حکومت نے وقف قانون میں ترمیم لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اس قانون کے خلاف احتجاج او ر قانونی جنگ اپنی جگہ جاری رہے گی دوسری طرف امت مسلمہ اور اوقافی اداروںکے ذمہ داروں کو بھی ےہ خیال رکھنا چاہئے کہ ان املاک کی حفاظت کےلئے جو جو دستاویزات اور ریکارڈس درکار ہیں ان کو پوری طرح تیار رکھیں تاکہ کل کسی کی طرف سے ان کی املاک کے وقف ہونے پر سوال کھڑا کیاجائے تو اس کا مدلل جواب دیا جاسکے اور دعوے کرنے والوں کو منہ توڑ جو اب دے سکیں۔ اوقاف کی حفاظت کی ذمہ داری صرف اداروں کے ذمہ دارو ںکی ہی نہیں بلکہ عام مسلمانوں کی بھی ہے اس کےلئے عوامی بیداری کی ضرورت ہے ساتھ ہی ساتھ ےہ بھی یقینی بنایا جائے کہ اوقاف کے ذریعے عام مسلمانوں کی ہر ممکن مدد ہو ۔انہو ں نے کہا کہ ہمارے بڑوں نے وقف املاک اس لئے دی ہے کہ اس کا استعمال ملت کی سماجی ،تعلیمی اور معاشی فلاح کےلئے کریں ۔ اس مقصد کو ذہن میں رکھ کر ایک منظم لائحہ عمل کے ساتھ کام کریں اور کسی کو ےہ شکایت کا موقع نہ دیں کہ وقف کے مقصد کو پورا نہیں کیا جا سکا۔ اس موقع پر مسجد بسم اللہ شاہ کے ذمہ دار سید جمال اور دیگر نے رضوان ارشد، شجاع الدین او ر دیگر کا شکرےہ ادا کیا۔